امریکا نے کورونا وائرس کی ویکسین کا انسانوں پر تجربہ شروع کردیا

امریکا نے کورونا وائرس کی ویکسین کا انسانوں پر تجربہ شروع کردیا

امریکا میں کورونا وائرس کی تجرباتی ویکسین کا تجربہ پہلی بار ایک انسان پر کردیا گیا ہے۔

دنیا بھر کے سائنسدانوں کی طرح امریکی سائنسدان بھی مہلک کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے لیے سرتوڑ کوششیں کررہے ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق ریاست واشنگٹن کے شہر سیاٹل میں قائم تحقیقی ادارے میں آج ایک رضا کار کو تجرباتی طور پر کورونا وائرس کی ویکسین دی گئی۔رپورٹس کے مطابق ویکسین کے تجربے کے لیے کُل 45 صحت مند افراد نے رضا کارانہ طور پر خود کو پیش کیا ہے۔ان تمام افراد کو ایک ماہ کے دوران 2 مرتبہ مختلف مقداروں میں ویکیسن دی جائے گی اور پھر اس کے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ امریکا کے مطابق ویکیسن کی تیاری کے لیے پہلا مرحہ تیزی سے طے کیا گیا ہے جو کہ خوش آئند ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر  ویکیسن نے کام دکھایا تو بھی ویکسین کی مکمل تیاری میں مزید کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

 

خیال رہے کہ اس سے قبل آسٹریلیا اور اسرائیل کے ماہرین نے دعوٰی کیا تھا کہ وہ کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے قریب ہیں تاہم امریکی ماہرین نے سب سے پہلےویکسین کا تجربہ انسانوں پر کیا ہے۔دنیا بھر کے سائنسدان کورونا وائرس کا علاج دریافت کرنے کے لیے سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں۔تاہم ویکسین کی ایجاد ایک محنت طلب کام ہے جس میں عام طور پر انسانوں اور جانوروں پر سالہا سال تجربات کے بعد کامیابی ملتی ہے جس کے بعد حکام اور متعلقہ اداروں کو اس بات کی تصدیق کرنی ہوتی ہے کہ یہ ویکسن محفوظ اور قابل اثر ہے۔امپیریل کالج لندن کے ماہرین کے مطابق سال کے آخرتک کورونا وائرس کی قابل اثر ویکسین تیار ہوسکتی ہے۔واضح رہے کہ امریکا میں کورونا سے 73 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ کل متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار 228 ہے۔دنیا بھر میں کورونا سے اب تک ایک لاکھ 79 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جن میں سے 7 ہزار 98 افراد کی موت ہوچکی ہے۔