آزادکشمیر کابینہ کا نوازشریف پر بھرپور اعتما د کا اظہار،متاثرین کنٹرول لائن کو کوئیک رسپانس ریسکیو دینے کا فیصلہ

 اسلام آباد(خبرنگار خصوصی) آزادجموںوکشمیر کے وزیر اعظم راجہ محمد فارو ق حیدر خان کی سربراہی میں کابینہ کا اجلاس کشمیر ہاوس اسلام آباد میں ہوا جس  میں نوازشریف کے ن لیگ کے دوبارہ صدر بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے ان کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیر اطلاعات راجہ مشتاق احمدمنہاس نے قراردادیں پیش کیں جنہیں کابینہ نے متفقہ طور پر منظور کر لیا ۔قراردادوں میں کہاگیا ہے کہ کابینہ کا یہ اجلاس قائد پاکستان محمد نواز شریف کے ویژن کے عین مطابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی جانب سے اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر کو خم ٹھونک کر بیان کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔وزیر اعظم پاکستان نے عالمی برادری کے سامنے کشمیریوں کے مقدمے کو جس ٹھوس انداز میں پیش کیا ہے اس نے یہ واضح کر دیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کشمیریوں کی سیاسی ،اخلاقی اور سفارتی حمایت تحریک آزادی کشمیر کو جلا بخشنے میں انتہائی معاون ہے ۔وزیر اعظم پاکستان نے نیویارک ٹائمز کو انٹرویو کے دوران بھی یہ واضح کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی وزیراعظم پاکستان نے اس حوالے سے مبنی برحقائق گفتگو کر کے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ یہ حقیقت بیان کر دی ہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر پر جابرانہ قبضہ اس کی حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتا ۔اجلاس قائد پاکستان محمد نواز شریف کو ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ ن کا صدر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہے ،محمد نواز شریف نے ملک میں جمہوریت کی مضبوطی ،آئین و قانون کی بالادستی اور انصاف کی فراہمی کے لیے جو بے مثال جدوجہد کی ہے اس کا نتیجہ ہے کہ وہ عوام کے ہر دلعزیز رہنماء ہیں۔قائد پاکستان محمد نواز شریف پاکستانی اور کشمیری عوام کے دلوں کی دھڑکن ہیں جن پر قوم کو فخر ہے ۔ اجلاس امام عالی مقام حضرت امام حسین اور ان کے رفقاء کی بے نظیر قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے ۔امام عالی مقام نے اپنے اہل خانہ اور رفقاء کی جو قربانی بارگاہ ایزدی میں پیش کی اس نے موت اور زندگی ،فتح و شکست کے مفاہیم کو بدل کر رکھ دیا اور ریگزار کربلا کا نام دنیا بھر میں حق و انصاف کیلیے جدوجہد کرنے والوں کی منزل کامیابی کا استعارہ بن گیا ۔ اجلاس یوم دفاع پاکستان کے موقع پر پاک فوج کی جانب سے فقید المثال تقریب کے موقع پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے کشمیریوں کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے عزم پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے ،جنرل قمر جاوید باجوہ نے نشان حیدر حاصل کرنے والے شہداء کے ذکر کے ساتھ جب کشمیری شہداء کا ذکر کیا تو اس پر ہر کشمیری شہید کے ورثا ء کا سر فخر سے بلند ہو گیا ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ سبز ہلالی پرچم کی سربلندی کے لیے جان قربان کرنے والے اور سبز ہلالی پرچم کی محبت میں اپنی جان نثار کرنے والوں کے دم سے ہی یہ ملک شاد و آباد ہے اور ہمیشہ رہے گا ۔  اجلاس میانمار میں مظلوم روہنگیا مسلمانوں کے خلاف بد ھ دہشت گردوں کے نسل کش اقدامات کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے ۔اجلاس یہ سمجھتا ہے کہ میانمار کی وزیر اعظم آنگ سان سوچی اپنے انتظامی فرائض ادا کرنے میں ناکام رہی ہیں اور دہشت گردوں کو ان کی سرپرستی حاصل ہے ۔اجلاس عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ میانمار کی وزیر اعظم کو دیا جانے والا امن نوبل انعام بھی واپس لیا جائے اور انہیں نہتے انسانوں کو بے دردی سے ہلاک کرنے کے الزام میں عالمی عدالت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔  اجلاس قائد پاکستان محمد نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف احتسا ب کے نام پر انتقامی کارروائیوں کی شدیدمذمت کرتا ہے ۔اجلاس یہ سمجھتا ہے کہ محمد نواز شریف اس ملک کا سرمایہ ہیں جنہوں نے ملک کو دلدل سے نکال کر اسے مضبوط معیشت کی ر اہ پر گامزن کیا ہے ۔مسئلہ کشمیر کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے اور آزادکشمیر میں ترقیاتی منصوبوں کا انقلاب برپا کرنے میں جناب محمد نوا زشریف کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل رہاہے ۔ایک ایسے وزیرا عظم کے خلاف جو ایٹمی پاکستان کا بانی ہے اس طرح کی اوچھی کارروائیوں سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا ۔اجلاس تمام سیاسی سٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور واقعات کو اس نہج پر نہ پہنچائیں جہاں کسی کے ہاتھ کچھ بھی نہ آ سکے ۔ اجلاس کنٹرول لائن،حاجی پیر سیکٹر ،نیزہ پیر سیکٹر ،فتح پور ،کیرنی ،راولاکوٹ ،سیکٹر ،سماہنی سیکٹر، پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے جوانوں سمیت شہریوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہے ۔اجلاس غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کا شریک ہے ۔اجلاس بھارت پر یہ واضح کر دینا چاہتا ہے کہ کشمیری اس کی گیدڑ بھبھکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں اور وہ ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں ۔کشمیری عوام مادر وطن کی حفاظت کے لیے پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں ۔اجلاس لاہور کے الیکشن میں قائد پاکستان محمد نواز شریف کے نظریے پر محترمہ کلثوم نواز کی فتح پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔ اس الیکشن نے یہ واضح کر دیا ہے کہ محمد نواز شریف ایک نظریے کا نام ہے جنہیں پاکستانی عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے اور کسی بھی طرح کی ریشہ دوانیوں کے ذریعے عوام کے ساتھ ان کے اٹوٹ تعلق کو کم نہیں کیا جا سکتا ۔اجلاس محرم کے مقدس مہینے میں بھارتی فوج کی جانب سے جلوسوں پر تشدد اور نہتے افراد پر لاٹھی چارج کی سخت ترین اجلاس میں مذمت کرتا ہے ۔بھارتی فوج نے اس مقدس مہینے میں سرینگر سمیت کئی علاقوں میں چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کر دیا ہے ،متعدد علاقوں میں کرفیو،جلاو گھیراو اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوارن بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا جا رہاہے اور ان کے لواحقین کو ہراساں ۔اجلاس عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کرتاہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور کشمیر ی حریت رہنماوں کو رہا کرانے میں اپنا اثر ورسوخ استعمال کرے۔ اجلاس وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی جانب سے کئے جانے والے عوام دوست اقدامات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے اور ان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوے اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ آزاد خطہ کی تعمیر و ترقی ،مقبوضہ جموں کشمیر کی آزادی اور آزاد خطہ میں قانون ،انصاف اور میرٹ کے قیام کے لیے کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کیا جائے گا ۔

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) آزادجموں وکشمیر کے وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہاہے کہ کنٹرول لائن پر بسنے والے بہادر کشمیری ہمارا اثاثہ ہیں انہیں کسی صورت بھی تنہا نہیں چھوڑ سکتے ۔حکومت لائن کنٹرول لائن پر بسنے والوں کو ترجیحی بنیادوں پر بنیادی سہولتیں فراہم کریگی ،زخمیوں کو کوئیک رسپانس کے ذریعے علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ریاست میں ہائیڈل کے شعبے میں وسیع پوٹینشل موجود ہے جس کو استعمال میں لانے کی ضرورت ہے افسران مستقبل کی بہترین منصوبہ بندی کے لیے کمر کس لیں تاکہ ریاست کو معاشی خود کفالت کی راہ پر گامزن کیا جاسکے ۔سرکاری شعبے کے ساتھ ساتھ نجی شعبے میں روزگار کے وسیع مواقع پیدا کرنے کے لیے گورنمنٹ پرا ئیویٹ پارٹنر شپ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر ہائوس اسلام آباد میں کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق ،وزیر اطلاعات راجہ مشتاق احمد منہاس ،وزیر خزانہ نجیب نقی ،وزیر صنعت و حرفت محترمہ نورین عارف ،وزیر جنگلات سردار میر اکبر ،وزیر ورکس چوہدری محمد عزیز ،وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی ،چوہدر ی سعید ،سردار فاروق سکندر ،راجہ نثار احمد خان ،چیف سیکرٹری ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات کے علاوہ سیکرٹری صاحبان موجود تھے ۔وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آزادخطہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے ہمارے پاس بہترین افرادی قوت بھی موجود ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ جامع اور ٹھوس منصوبہ بندی کے ذریعے آنے والے حالات کی پیش بندی کر لی جائے ۔انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ اس پوٹینشل کو بہتر انداز میں استعمال کرنے کے لیے خود بھی کام کریں اور اپنے ماتحت محکموں کو بھی اس جانب راغب کریں ۔انہوں نے کہاکہ ہمیں صنعت وحرفت کی جانب آگے بڑھنے کی ضرورت ہے کیونکہ سرکاری شعبہ اب روزگار کے وسیع مواقع پیدا کرنے سے قاصر ہے اس لیے ہمیں اپنے پڑھے لکھے نوجوانوں کے لیے ایسے راستے متعین کرنا ہونگے تاکہ وہ ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد بے روزگار ی کے چنگل میں نہ پھنس جائیں ۔انہوں نے کہاکہ اس کے لیے ایسے اقدامات اٹھانا ہونگے جن کی وجہ سے نوجوانوں کا مستقبل روشن بنایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک نئے جذبے اور نئے ولولے کے ساتھ ریاست کی خدمت کا عہد کرنا ہوگا تاکہ عوام سے جو جو وعدے کئے گئے ہیں انہیں پورا کیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ میں ریاست کو معاشی خودکفالت کی جانب گامزن کرنا چاہتا ہوں جس کے لیے ہم سب کو مل کر محنت کرنا ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ ایسے وقت میں جب ہم بڑے بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے جا رہے ہیں بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کا سامنا ہے ،میں ایل او سی پر رہنے والے اپنے بہادر کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو سلام پیش کرتاہوں جو بھارت کی شدید ترین فائرنگ کا بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں اور پھر بھی اپنی اپنی جگہوں پر ڈٹے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ میری حکومت اپنے ان بھائیوں کو کسی حال میں بھی تنہا نہیں چھوڑے گی ہمارے تمام تر وسائل ان کے لیے ہیں ۔اس موقع پر وزیر اعظم نے وزیر تعمیرات عامہ چوہدری محمد عزیز کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی جو ایل او سی پر متاثرین کی بحالی اور دیگر حوالوں سے اپنی ماہانہ رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کیا کرے گی۔اس موقع پر انہوں نے انتظامیہ کو بھی ہدایت کی کہ ایل او سی پر بھارتی فائرنگ کی زد میں آ کر جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء کو معاوضے کی ادائیگی فوری طو رپر کی جانی چاہیے جبکہ زخمیوں اور متاثرہ افراد کو فوری طور پر ریلیف فراہم کرنے کے لیے تمام تر وسائل مہیا کئے جانے چاہیں اس بارے میں آنے والی کسی بھی شکایت پر سخت کارروائی کی جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ سیاحت کے حوالے سے بھی ریاست میں کئی امکانات موجود ہیں جنہیں استعمال کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر ہم سیاحت کو صیحیح انداز میں استعمال کرلیںتو ریاست میں انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ سی پیک میں شمولیت سے بھی ہمارا انفرسٹرکچر بہتر ہو گا جس سے سیاح مزید راغب ہونگے اور ریاست کے وسائل میں اضافہ ہوگا ۔وزیر اعظم نے کہاکہ ریاست کے عوام کی ترقی میرا نصب العین ہے جس کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا ۔