محکمہ تعلیم شعبہ نسواں میں ٹھیکہ سسٹم نے نئی نسل کا مستقبل دائو پر لگا دیا

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی) محکمہ تعلیم  آزاد کشمیر  شعبہ نسواں میں ٹھیکہ سسٹم،قوم کے معماروں کا مستقبل داؤ پر لگنے لگا،محکمہ تعلیم انتظامیہ کی غفلت سے دو روز قبل عباس پور کی ایک طالبہ ٹھیکہ پر تعینات  ٹیچر کے ہاتھوں  شدید زخمی ہوگئی،تاہم محکمہ تعلیم طفل تسلیوں میں مصروف ہے۔گڈ گورننس کی دعویدار حکومت محکمہ تعلیم انتظامیہ کی غفلت پر خاموش تماشائی،وزیر تعلیم کا کوئی واضح رد عمل سامنے نہ آیا جبکہ وزیر اعظم نے معاملے کی رپورٹ طلب کر لی تاہم  اس سے قبل بھی کئی رپورٹس وزیر اعظم ہاؤس میں التواء کا شکار ہیں،ان پر تا حال کوئی کاروائی نہیں کی جا سکی ہے۔تفصیلاتت کے مطابق  وزیر اعظم آزاد کشمیر اور وزیر تعلیم  کے محکمہ تعلیم میںاصلاحات اور بہتری کے دعوے ادھورے ثابت ہونے لگے،مسلم لیگ(ن) کی حکومت بنے ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا مگر محکمہ تعلیم میں ٹھیکہ سسٹم دھڑلے سے جاری ہے،بااثر اساتذہ تاحال گھر بیٹھے  تنخواہیں وصول کر رہے ہیں جبکہ محکمہ تعلیم کی انتظامیہ معاملات سے بے خبر ہے اور اگر با خبر ہے بھی تو ملی بگھت سے  کام چلانے میں مصروف ہے۔دو روز قبل عباس پور کے ایک پرائمری سکوم میں  پیش آنے والے وقاع نے محکمہ تعلیم نسواں  انتظامیہ کی نااہلی ثابت کر دی ہے۔محکمہ تعلیم نسواں  ضلع پونچھ کی غفلت کے باعث  ایک طالبہ کو ٹھیکہ پر تعینات ٹیچر نے شدید  تشدد کا نشانہ بنایا اور زخمی کیا جس کے بعد اس کے خلاف تا حال کوئی کاروائی سامنے نہیں آ سکی ہے۔ جبکہ  ا سحوالہ سے وزیر تعلیم مکمل خاموش ہیں اور وزیر اعظم آزاد کشمیر نے رپورٹ طلب کی ہے تاہم  اس سے قبل بھی  تشدد کے واقعات کی کئی رپورٹس  وزیر اعظم ہاؤس میں التواء کا شکار ہیں جن پر کوئی کاروئی نہیں کی گئی ہے ۔واضح رہے کہ محکمہ تعلیم نسواں اور محکمہ تعلیم بارے میں روزنامہ کشمیر ٹائمز نے قریباً ایک ماہ قبل خبر شائع کی تھی جس میں محکمہ افسران اور وزیر تعلیم کی عدم دلچسپی کی نشاندہی کی گئی تھی ۔جس کا واضح ثبوت دو روز قبل عباس پور میں طالبہ کیساتھ تشدد کی صورت میں ٹھیکہ سسٹم کا انکشاف ہونا ہے جبکہ اس کے علاوہ بھی بے شما ر مسائل موجود ہیں جس حوالہ سے محکمہ تعلیم کی انتظامیہ خاموش تماشائی ہے۔