تعمیرنومیں سستی کی ذمہ دار سابق حکومتیں ہیں:برجیس طاہر
اسلام آباد(اے بی سی نیوز)وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے8اکتوبر 2005کے ہولناک زلزلے کے حوالے سے اپنے خصوصی پیغام میں کہاہے کہ اس ہولناک زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان سے آزاد کشمیر سمیت پورے پاکستان کے عوام آج بھی ویسے ہی غمزدہ ہیں جیسے آج سے بارہ سال قبل تھے، انہوں نے کہا کہ اپنوں کے بچھڑنے کا غم آزاد کشمیر اور خیبر پختنخواہ کے ہزاروں خاندانوں کے دلوں میں آج بھی تازہ ہیں ،انہوں نے کہا کہ اس افسوس ناک اور ہولناک زلزلے کے نتیجے میں آزاد کشمیر کے ان معصوم بچوں کی وہ پوری نسل لقمہ اجل بن گئی جو تعلیم کے زیور سے آراستہ ہونے کے لیے اپنے اپنے گھروں سے سکولوں کے لیے نکلے تھے ۔انہوں نے کہا کہ زلزلے کے وقت اور بعد کی حکومتوں نے بحالی کے کاموں کے وعدے تو بہت کیے لیکن ان کا عملی مظاہرہ بہت کم نظر آیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ان حکومتوں کی بے حسی اور سنگ دلی کے باعث ان کو پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام نے جنرل اور ریاستی انتخابات میں ایسی بدترین شکست سے فاش کیا جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی اور جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔انہوں نے کہا کی ان انتخابات کے نتیجے میں پہلے پاکستان اور پھر آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ہوئیں جنہوں نے آزاد کشمیر و گلگت بلتستان سمیت پورے پاکستان میں محمد نواز شریف کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کا بیڑا اٹھایا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ محمد نواز شریف نے آزاد کشمیر کے عوام کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے آزاد کشمیر کا ترقیاتی بجٹ ایک سال کی قلیل مدت میں دوگنا کر دیا جس کے باعث آج آزاد کشمیر کی حکومت کو عوام کے مسائل لے حل کے لیے زیادہ سے زیادہ وسائل میسر آچکے ہیں ۔انئوں نے کہا کی اس کے علاوہ آزاد کشمیر میں سی پیک کے تحت بھی اہم شائراوں اورہایڈل کے منصوبوں پر پیش رفت جاری ہے اور وفاقی حکومت پی ایس ڈی پی کے مختلف منصوبوں کی مد میں بھی آزاد کشمیر میں درجنوں ارب روپے خرچ کر رہی ہے جس سے ا زاد کشمیر میں ترقی اور خوشحالی کی نئی بنیاد رکھی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے تمام ترقیاتی منصوبوں میں موسمی تغریات خصوصی طور پر زلزلوں کو مد نظر رکھ کر منصوبہ بندی کی گئی ہے تاکہ ان منصوبوں سے تمام تر موسمی حالات میں بھر پور فائدہ اٹھایا جا سکے اور کسی قدرتی آفت کے نتیجے میں نقصان کم سے کم ہو ۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو اپنے جغرفیائی خدوخال کی وجہ سے زلزلوں ،سیلابوں اور لینڈ سلائیڈینگ جیسی خطرناک صورت حال کا سامنا رہتا ہے جس کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ بلڈنگ کوڈز اور ایس او پیز پر بھی سختی سے عمل کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے وژن کے مطابق موجودہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان حکومت ایک صاف و شفاف طرز عمل کے تحت ان کوڈز پر عمل درآمد کرانے کی بھر پور کوششیں کر رہی ہیں جس میں ان کو عوام کے تعاون کی بھی اشد ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ بہترین منصوبہ بندی اور حکمت عملی کے تحت کثیر وسائل سے بننے والے یہ منصوبے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی آنے والی نسلوں کے لیے ترقی اور خوشحالی کے خواب کی وہ تعبیر ثابت ہوں گے جس کے تحت آزادکشمیر اور گلگت بلتستان پاکستان کا خوشحال ترین خطہ بنیں گے۔