بلدیاتی الیکشن کی حتمی تاریخ نہیں دے سکتے قائم مقام وزیراعظم
میرپور(بیورورپورٹ)آزادکشمیرکے قائمقام وزیراعظم راجہ نثارنے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن کی فی الحال حتمی تاریخ نہیں دے سکتے،پہلے بلدیاتی الیکشن کمشنر کی تعیناتی ہوگی،پھر ووٹر لسٹوں کی تکمیل ہوگی اس کے بعد ہی الیکشن کا شیڈول جاری کیا جاسکتا ہے۔وہ دورہ میرپور کے دوران پی ڈبلیو ڈی ریسٹ ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔راجہ نثار احمدخان نے کہاہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت تحریک آزادی کشمیرکوبین الاقوامی سطح پراجاگرکرنے ،مسئلہ کشمیرکواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھانے، آزادی کے بیس کیمپ میں قانون وآئین کی بالادستی کے قیام اور تعمیروترقی کے ایجنڈے کی تکمیل کررہی ہے۔ محکمہ تعلیم میں بھرتیاں این ٹی ایس کے ذریعے ہورہی ہیں۔ آزادکشمیر میں غیرجانبدار پبلک سروس کمیشن قائم کردیاگیا۔ اب سرکاری بھرتیوں میں کسی کااستحصال نہیں ہورہالوگ میرٹ پرآگے آرہے ہیں۔ آزادکشمیرکے عوام نے این ٹی ایس کوفراخدلی سے قبول کیا۔ آزادکشمیرکے تمام حلقہ انتخابات میں برابری کی بنیاد پرفنڈز تقسیم کیے گئے ہیں۔ 9 ارب روپے کی لاگت سے آزادکشمیرکی تمام بڑی سڑکات کو پختہ اور کشادہ کررہے ہیں۔ لنک روڈزدوسرے مرحلہ میں بنائیں گے۔ آزادکشمیرکے ملازمین کوباوقار بنایاجارہاہے ان کے کاموں میں بلاوجہ کوئی حکومتی مداخلت نہیں ہورہی اور نہ ہی کسی کاتبادلہ برادری یاکسی وابستگی کوسامنے رکھتے ہوئے کیے جارہے ہیں۔ لائق اور اہل لوگوں کوآگے لے کرآرہے ہیں جن کی وجہ سے گورننس میں بہتری آرہی ہے۔ بلدیاتی الیکشن کے لیے الیکشن کمشنر، ووٹرلسٹوں کی تکمیل کے بعد بلدیاتی الیکشن کروائیں گے ۔ اس موقع پرڈائریکٹرجنرل ایم ڈی اے چوہدری اعجاز رضا، صدر ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن رزاق کشمیری ایڈووکیٹ، ڈپٹی کمشنر انصریعقوب، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرجنرل راجہ محمدفاروق اکرم خان، پرنٹ والیکٹرانک میڈیاکے نمائندگان بھی موجود تھے۔قائمقام وزیراعظم نے کہاکہ سیز فائرلائن پرشہداء کے لواحقین کے معاوضہ جات 3 لاکھ روپے سے بڑھاکر7 لاکھ روپے کیاجارہاہے ۔ لائن آف کنٹرول پرآباد شہریوں کے جان ومال کی حفاظت کے لیے پختہ بینکرز بنانے کی سکیم کشمیرکونسل میں ہے۔ انھوں نے کہاکہ حکومت آزادکشمیر نے ابتدائی طورپراپنے بجٹ سے لائن آف کنٹرول پرآبادبوائے اور گرلز سکولوں میں ساڑھے چار کروڑ روپے کی سکیم کے تحت مورچے بنارہے ہیں۔ نیلم جہلم پراجیکٹ کوبھرنے اوردریائے جہلم سے پانی کارخ موڑنے کے بعدماحولیات پرپڑنے والے اثرات کے بارے میں انھوں نے کہاکہ واپڈ ااور حکومت پاکستان سے اس سلسلہ بات ہورہی ہے۔ سابقہ حکومت نے معاہدہ میں یہ چیزیں نہیں رکھی تھیں جس کے باعث یہ اہم ایشو پیداہورہاہے۔ انھوں نے کہاکہ اس ایشو کوہرصورت حل کیاجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں قائمقام وزیراعظم نے کہاکہ سابقہ دورمیں ہونے والی کرپشن کے سلسلہ میں تمام ثبوت اور مواد اکٹھاکرکے باقاعدہ ریفرنس بھیجیں گے۔ کرپشن کرنے والے ہرصورت کیفرکردار تک پہنچیں گے۔ انھوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم پاکستان میاں محمدنوازشریف نے مسئلہ کشمیرکوسلامتی کونسل میں اٹھایا اور آزاد کشمیرکوسی پیک کاحصہ بنایاجبکہ آزادکشمیر کے ترقیاتی بجٹ میں دوگناہ اضافہ کیاجس پرہم ان کے شکرگزارہیں۔ متاثرین منگلاڈیم کے جملہ مسائل ومعاملات حل کریں گے۔ ریں اثنا راجہ نثار احمدخان نے کہاہے کہ محکمہ برقیات آزادکشمیرکاریونیودینے والا سب سے بڑامحکمہ ہے اور اس کے جملہ ملازمین ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس وقت آزادکشمیرمیں محکمہ برقیات کے لاسز کا بڑا مسئلہ ہے ۔محکمہ کے ملازمین احساس ذمہ داری کامظاہرہ کرتے ہوئے لائن لاسز کوکم سے کم کریں اور آزادکشمیرمیں12 ارب روپے کا ٹارگٹ پوراکریں ۔بجلی کے ٹارگٹ اور بقایاجات کی وصولی میں لوٹ مارنہ کی جائے۔ اصل بلات وصول کیے جائیں ۔ میٹرریڈنگ درست ہونی چاہئیں۔ بجلی چوروں کامکمل محاسبہ کیاجائے ۔ محکمہ کے ملازمین سابقہ غفلت کی فوری اصلاح کریں۔ ہرچھوڑابڑا ملازم اپنے فرائض منصبی دیانتداری کے ساتھ سرانجام دے۔لوگو ں کے لیے بہتری لائی جائے تاکہ لوگوں کی بددعائوں سے بچاجاسکے۔صارفین بجلی کوناجائز اور غیرضروری بجلی کے استعمال سے روکاجائے۔ بجلی کی بچت کاشعورعوام میں بیدارکیاجائے۔ ان خیالات کااظاہر انھوں نے محکمہ برقیات ضلع میرپورکے افسران وجملہ ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرسیکرٹری برقیات عابدحسین اعوان نے قائمقام وزیراعظم کوبرقیات کے متعلق بریفنگ دی جبکہ آزادکشمیرقانون ساز اسمبلی کے ممبرچوہدری رخساراحمدخان اور ایس ای برقیات افضل ضیائی نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر برقیات کے چیف انجینئرراجہ اعجاز احمدخان، ڈائریکٹرکمرشل احمدحسن، ایکسین حضرات، ایس ڈی او، لائن سپرنٹنڈنٹ ، لائن مین، میٹر ریڈر، اسسٹنٹ لائن مین بھی موجود تھے۔ قائمقام وزیراعظم راجہ نثاراحمدخان نے برقیات کے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ برقیات کے ملازمین اس محکمہ کا اصل اثاثہ اور ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ محکمہ کی گرتی ہوئی ساکھ کوبحال کرنے کے لیے ملازمین اہم کردار اداکرسکتے ہیں۔ اس سلسلہ میں ہرچھوٹابڑاملازم یہ عہد کرے کہ اس نے محکمہ برقیات سے خرابیوں کوختم کرناہے ۔ انھوں نے کہاکہ اس وقت محکمہ برقیات کے لاسز 47 فیصد ہیں جس سے محکمہ کوبڑاخسارہ ہورہاہے۔ انھوں نے کہاکہ اس وقت ہم واپڈاکو2.59 روپے فی یونٹ اداکررہے تھے۔ اب فی یونٹ 5.79 روپے ہوگئی ہے جب دوگنی رقم اداکرناپڑے گی تو پھرٹارگٹ کیسے حاصل کیے جائیں گے ۔ یہ محکمہ کے ملازمین کے لیے الارمنگ ہے۔ انھوں نے کہاکہ لوگ ذاتی دولت، جائیداد اور مفادات کوبچانے کے لیے قریبی رشتہ داروں کوبھی چھوڑدیتے ہیں جبکہ قومی اور ملکی مفادات میں بالکل احساس ذمہ داری پوری نہیں کرتے۔ انھوں نے کہاکہ بجلی کابے دریغ استعمال اور ضیاع کوہرصورت روکناہوگا۔ انھوں نے کہاکہ محکمہ کی کارکردگی کاجائزہ لینے کے لیے کسی ایک گرڈ اسٹیشن کوپرائیویٹ سیکٹرکے حوالے کرکے سرکاری سیکٹرسے مقابلہ کروائیں گے اگرپرائیویٹ سیکٹر محکمہ برقیات کے سرکاری ملازمین سے بہترپایاگیاتو پھرمحکمہ کوکسی صورت قائم نہیں رکھاجائے گا اس لیے محکمہ کے ملازمین اپنی پرفارمنس بڑھائیں اور فرائض کی ادائیگی قانون وقاعدے کے مطابق بنائیں۔ انھوں نے کہاکہ محکمہ برقیات کے ملازمین کو بجلی چوروں کاپتہ ہے وہ ان کوگرفت میں لائیں اور میٹرریڈنگ گھرگھرجاکرکریں۔اوسط بلنگ کاخاتمہ کیا جائے۔ سیکرٹری سمیت دیگر افسران اور ملازمین فیلڈ میں جاکرلوگوں کی مشکلات کاجائزہ لیں اور جہاں کہیں کوئی دقت اور مشکلات ہوں وہ ہمارے علم میں لائیں۔ قائمقام وزیراعظم نے کہاکہ غفلت لاپرواہی اورکوتاہی کامظاہرہ کرنے والے محکمہ برقیات کے ملازمین کے تبادلے نہیں بلکہ انھیں نوکریوں سے فارغ کردیاجائے گاتبادلہ جات سروس کاحصہ ہیں یہ کوئی سزانہیں ہے۔محکمہ کا کوئی ملازم ذاتی پسند وناپسند کی بنیاد پرصارف کے ساتھ زیادتی نہیں کرے گا اگراس طرح کی شکایت ملی تووہ محاسبہ کے لیے تیارہوجائے ۔قائمقام وزیراعظم نے کہاکہ سماہنی، برنالہ، ڈڈیال، گھسیٹ پورسمیت جہاں جہاں بجلی کے وولٹیج کامسئلہ ہے وہاں نئے فیڈراور ایکسپریس لائنیں بچھائیں گے۔ بجلی کے نظام کودرست کرنے کے لیے ہنگامی انتظامات کررہے ہیں۔ لوگوں کوبجلی کی سہولیات دیں گے۔ عوام الناس اس سلسلہ میں بلات کی بروقت ادائیگی کریں اور سابقہ بقایاجات کی ادائیگی بھی یقینی بنائیں۔
چکسواری(نمائندہ خصوصی)آزادکشمیرکے قائمقام وزیراعظم راجہ نثار احمدخان کے اعزاز میں مسلم لیگ ن کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات چوہدری عظیم بخش نے استقبالیہ دیا۔ استقبالیہ تقریب سے ممبراسمبلی چوہدری مسعود خالد، چوہدری عظیم بخش، سابق امیدوار اسمبلی چوہدری محمدعارف نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں قائمقام وزیراعظم جب چکسواری پہنچے تو ان کاوالہانہ استقبال کیاگیا۔ ان پرپھولوں کی پتیاں نچھاورکی گئیں اور انھیں ہارپہنائے گئے۔ چکسواری کے بڑے میرج ہال میں قائمقام وزیراعظم راجہ نثاراحمدخان کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب میں مسلم لیگ ن کے مقامی راہنمائوںوکارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے قائمقام وزیراعظم راجہ نثاراحمدخان نے کہاکہ ماضی کی حکومت نے نظام حکومت کوبرباد کردیاکوئی منصوبہ بندی نہیں تھی جس کی وجہ سے تعمیروترقی نہیں ہوسکی۔ انھوں نے کہاکہ سابقہ بجٹ پیپلزپارٹی کی حکومت کابنایاہواتھا موجودہ بجٹ ہم نے بنایاہے۔ اس بجٹ سے عوام کی معاشی واقتصادی خوشحالی ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ اس وقت آزادکشمیرکاسب سے بڑامسئلہ بے روزگاری کاہے۔ آزادکشمیرکی 40 لاکھ کی آبادی میں 20 لاکھ بچے اوربچیاںاعلیٰ تعلیم یافتہ بے روزگارہیں۔ انھوں نے کہاکہ ہم نے زراعت کوچھوڑدیاہے۔ زرعی زمینوں کوبنجرکردیاہے جوہمارے لیے خطرے کاباعث ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ہم سونااگتی زمینوں سے اپنی معیشت کوبہترکرسکتے ہیں۔ زمیندار اپنی فصلیں اور سبزیات کاشت کریں۔ذرائع آمدن بڑھانے کے لیے تجاویز دی جائیں ۔ حکومت اس سلسلہ میں مشاورت سے اکنامک پالیسی بنائے گی جس سے معاشی ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ آزادکشمیرمیں سیاحت کابڑاپوٹینشل ہے سیاحت کوفروغ دے کر بے روزگاری کاخاتمہ کیاجاسکتاہے۔ سی پیک منصوبہ کے تحت نئی صنعتوں کے قیام سے بھی روزگار کے مواقع پیداہونگے۔ 2 ارب 64 کروڑ روپے کی لاگت سے رٹھوعہ ہریام پل مکمل ہوگا جس سے چکسواری اسلام گڑھ میرپورشہرکاحصہ بن جائیں گے اور لوگوں کی سفری مسافت کم ہوجائے گی۔ انھوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کی ترقی، خوشحالی اور بھلائی کے لیے کام کررہی ہے۔ ہم ایسے فیصلہ کررہے ہیں جس سے غریب لوگوں کوبراہ راست فائدہ ہورہاہے ۔ مسلم لیگ ن کی پانچ سالہ حکومت میں خطہ میں حقیقی معنوں میں تعمیروترقی کاانقلاب آئے گا ۔ لوگ خوشحال ہونگے ۔