آزادکشمیر سے مودی اور یزدی قوتون کا خاتمہ کرکے دم لونگا،بیرسٹرسلطان

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے آج یورپ کے دورے سے واپسی پر برملا اعلان کیا ہے کہ ہم لائن آف کنٹرول کو تسلیم نہیں کرتے کیونکہ شملہ معاہدے کے تحت سیز فائر لائن کو لائن آف کنٹرول قراردیا گیا تھا۔جبکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق سیز فائر لائن کے دونوں اطراف کشمیریوںکے آنے جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے اسلئے ہم دونوں اطراف کے کشمیری سیز فائر لائن کو دیوار برلن کی طرح توڑ کر مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرائیں گے۔ نواز شریف اور مودی تقسیم کشمیر کی راہ پر گامزن تھے میں نے ہر فورم پر جا کر ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کی نمائندگی کی۔ جبکہ مودی اورنوازشریف چاہتے تھے کہ میں اسمبلی میں نہ آئوں لیکن میں چاہے حکومت میں ہوں یا نہ ہوں کسی کو تقسیم کشمیر کی اجازت نہیں دوں گا۔میں نے جہاں کشمیر کی آزادی کے لئے اپنے آپ کو وقف کیا ہوا ہے اب میں آزاد کشمیر سے بھی تمام مودی اور یزیدی قوتوں کا خاتمہ کرکے دم لوں گا۔ اب میں آزاد کشمیر کا دورہء کرونگا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں اسلام آباد ائیرپورٹ پر اپنے استقبال کے لئے آئے ہوئے ہزاروں لوگوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اس موقع پر لوگوں سے پوچھا کہ کیا وہ اگلے سال سیز فائر لائن توڑنے کو تیار ہیں تو تمام لوگوں نے بلند آواز میں انکی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ہم تیار ہیں۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میرا مقبوضہ کشمیر کے قائدین اور نوجوانوں سے بھی رابطہ قائم ہے اور ہم جلد اس خونی لکیر کو ختم کرکے دم لیں گے۔ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کی انتہاء ہو رہی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ میں نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر مختلف ممالک کی وزارت خارجہ اور دیگر اہم اور موثر اداروں اور فورمز پر اٹھایا اب آزاد کشمیر کا دورہء کرکے آزاد کشمیر کے عوام کے مسائل حل کرائونگا۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں نے 2014 ء  پہلا ملین مارچ لندن کے ٹرائفلگر اسکوائر میں کیا جبکہ دوسرا ملین مارچ 2015 ء میں اقوام متحدہ کے سامنے نیویارک میں کیا اسی طرح سے تیسرا ملین مارچ گذشتہ سال2016 ء میں برسلز میں یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ کے سامنے کیا جبکہ اب 27 اکتوبر کو چوتھے ملین مارچ جوکہ جرمنی میں دیوار برلن پرپر ہوا میں نے دیوار برلن پر اعلان کیا کہ پہلے چار ملین مارچ اصل ملین مارچ کی ریہرسل تھے جبکہ اصل ملین مارچ اگلے سال سیئز فائر لائن پر ہو گا۔جس میں ایک ملین سے زیادہ لوگ شریک ہونگے اور وہ سیئز فائر لائن کو توڑ دیں گے اور مقبوضہ کشمیر آزاد ہو جائے گا۔ جس طرح جرمن  عوام نے دیوار برلن کو توڑ کر جرمنی اوریورپ کو اکٹھا کر دیا تھا ۔