کشمیری اگلے سال سیز فائرلائن کو دیوار برلن کی طرح توڑ ڈالیں گے،بیرسٹر سلطان

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے امر یکی سفارتکاروں کو اگلے سال دونوں اطراف کے کشمیریوں کی طرف سے سیئز فائر لائن توڑنے سے آگاہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ اب کشمیری چاہتے ہیں کہ وہ خودمسئلے کا حل نکالیں اور ویسے بھی اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت کشمیریوں کے سئیز فائر لائن کے آرپار آنے جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور اگلے سال کشمیر ی سیئز فائرلائن کو دیوار برلن کی طرح توڑ ڈالیں گے اور مقبوضہ کشمیر خود بخود بھارت کے چنگل سے آزاد ہو جائے گا۔میں نے بہت کوشش کی کہ میں دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف مبذول کرائوں اور مسئلہ کشمیر حل ہو اوربھارت اور پاکستان مسئلہ کشمیر حل کریں لیکن ہرطرف سے مایوس ہو کر ہم کشمیری اب خود میدان عمل میں نکلے ہیں اور ہم چاہتے ہیں اس سلسلے میں ہماری حمایت کی جائے۔ ہمیںاس سلسلے میںپوری دنیا میں مقیم کشمیر یوں کی حمایت حاصل ہے اورجلد ہی میں اس سلسلے میں آرپار کشمیریوں سے رابطے شروع کر دونگا۔ان خیالات کااظہار انھوں نے آج یہاں اپنی رہائشگاہ پر امریکن ایمبیسی کے تین سفارتکاروں کے ایک وفدسے ڈیڑھ گھنٹے کی تفصیلی ملاقات کیا۔ اس موقع پر وفد میںاینڈریا ہیلئر(Andrea Hillyer)،جوسینڈہ جینٹ (Josanda Jinnette) اور فارسٹ گراہم(Forrest Graham) شامل تھے۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اس موقع پر امریکی سفارتکاروں کو مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور سئیز فائر لائن توڑنے پر بریفنگ دی۔انھوں نے کہا کہ کشمیری اب تنگ آچکے ہیں اور روز روز کے مرنے سے اب ایک ہی دفعہ سیئز فائر لائن توڑ دیں گے۔کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں آئے روز خواتین کی عصمت دری کی جا رہی ہے حریت رہنمائوں کو پابند سلاسل کردیا گیا ہے۔ آئے روز کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔ لہذا اب کشمیری اس دن کا انتظارنہیں کر سکتے جب ایک بھی کشمیری زندہ نہ رہے۔ اب وہ آزادی حاصل کرکے رہیں گے۔تمام کشمیری اس بات پر متفق ہیں کہ ہمیں اب سیئز فائر لائن توڑ دینی چاہیے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اسطرح اب منزل قریب ہو گی اور بھارت کی سات لاکھ فوج کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں دن  بدن انسانی حقوق کی پامالی میں اضافہ ہو رہا ہے اور وہاں کشمیری جبر میں رہ رہے ہیں۔ان حالات میں بین الاقوامی برادری کا خاموش رہنا بے حسی ور مجرمانہ غفلت تصور کیا جائے گا۔