فاروق حیدر نااہل شخص کی ٹی سی بند کریں:چوہدری مجید
اسلام گڑھ(نامہ نگار) سابق وزیر اعظم ازاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ ریاست پاکستان کے اندر صرف ایک ادارہ مسلح افواج پاکستان کا ہے جو ملک کو ایک اکائی میں پرزور دے رہا ہے۔اج ملک کے اندر دہشت گردی،لائن اف کنٹرول پر گولہ باری مسلم لیگ ن کی غلط پالیسیوں کی بدولت ہو رہی ہے۔ڈی جی ہیلتھ چوہدری بشیر پر حملے کی مذمت کرتا ہوں ،کسی اور کو ڈی جی ہیلتھ لگا نا ہے تو حکومت لگائے لیکن کسی کی تذلیل مت کرے،واقعے پر جوڈیشنل کمیشن تشکیل دیا جائے ۔اج ریاست بھر کے ملازمین تنخوائوں کے حصول کے لئے تختہ مشق بنے ہوئے ہیں۔لیڈیز ہیلتھ ورکر کو ذلیل وخوار کیا جارہا ہے۔پراپرٹی ٹیکس اور دیگر ٹیکسوں کے نام حکومت کو لوٹ مار نہیں کرنے دیں گے۔میاں صاحب مظفر اباد کشمیریوں کو تقسیم در تقسیم کرنے ائے تھے نہ کہ کشمیر کی ازادی کے لئے ،84471مربع میل کا وزیر اعظم میاں صاحب کے سامنے ایسے رو رہا تھا جیسے میاں صاحب کوئی ولی یا پیغمبر ہوں ،راجہ فاروق حیدر خان اور وزراء نااہل شخص کی ٹی سی بند کریں ،قائد عوام شہید ذولفقار علی بھٹو ،شہید بی بی رانی،سابق صدر اصف علی زرداری اور چیرمین پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے خلاف لیگی زبان درازی کو مذید برداشت نہیں کریں گے۔ان خیالات اظہار انہوںنے میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیاسابق وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید نے مذید کہا کہ گلگت بلتستان اور ازاد کشمیر کے انتخابات چوری کیے گے۔حکومت ازاد کشمیر روزگار دینے کی بجائے لوگوں سے روزگار چھین رہی ہے ،اج ریاست کے ملازمین جگہ جگہ سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ریاستی عوام تھوڑا سا انتظار کریں جلد دھاندلی کی پیداوار حکومت کو چلتا کریں گے۔حکومت ازاد کشمیر ختم نبوت کے معاملے پر انتشاری سیاست سے باز رہے ۔قادیانیوں کو قائد عوام شہید ذولفقار علی بھٹو نے 1973ء میں کافر قرار دیا تھا حکومت ازادکشمیر پوائنٹ سکورنگ سے باز رہے۔جلد ریاست کے اندر دوبارہ عام انتخابات ہوں گے۔سابق وزیراعظم نے نوازشریف کو أڑھے ہاتھوں لیتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے نہیں بلکہ اپنا روتے رہے کہ مجھے کیوں نکالا۔ان کاکہنا تھا کہ کشمیر کے اوپر اقوام متحدہ کی خاموشی معنی خیز ہے ،اور اس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے۔ انہوں نے وزیراعظم ازادکشمیر کو بھی متنبہ کیا کہ وہ خلاف میرٹ تقرریوںکا سلسلہ فورا بند کریں اور میرٹ کی بنیاد پر تقرریوں کی تقسیم یقینی بنائیں تاکہ معاشرہ کے کمزور افراد بھی اس سے مستفید ہو سکیں،انہوں نے کہا اگر حکومت نے اپنی روش ترک نہ کی تو وہ ہماری جانب سے مزاحمت کیلئے تیار ہوجائے،عبدالمجیدچودھری نے ان عناصر کو بھی ہوش کے ناخن لینے کا مشورہ دیا جو شہید ذوالفقار بھٹو،رانی شہید،أصف ذرداری اور بلاول بٹھو ذرداری کے خلاف گندی زبانیں استعمال کرتے ہیں،انہوں نے ڈی جی ہیلتھ کے تبادلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کونسا انصاف اور میرٹ ہے جس کی بنیاد حکومت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے،ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی ہیلتھ پر تشدد کے واقع کی انکوائری جو ڈیشنل کمیشن بنا کر کی جائے،اور قصوروار کو سزا دی جائے،انہوں نے حکومت أزادکشمیر کو محکمہ بہبود أبادی کے ملازمین کو فوری واجبات ادا کرنے کی بات کی اور منفی پالیسی ترک کرنے کی اپیل کی،سابق وزیراعظم کا کہناتھا کہ اگر حکومت نے اپنی روش ترک نہ کی اور انصاف اور میرٹ کو اسی طرح پامال کرتی رہی تو اپوزیشن اس کو ایک دن بھی حکومت نہیں کرنے دے گی،اپوزیشن کے صبر اوربرداشت کا مزید امتحان نہ لیا جائے ۔