میرپوریوں کا پراپرٹی ٹیکس کیخلاف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

میرپور(وقاص صدیق سے)میرپور کے غیور اور باضمیر عوام کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کسی صورت برداشت نہیں کرینگے،ظالمانہ ٹیکسوںکے خلاف شہریوں ،سول سوسائٹی ،وکلا صحافتی تنظیموں سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔ ظالمانہ جابرانہ ٹیکسوں کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی جب تک حکومت آزادکشمیر اسمبلی فلور سے تمام ظالمانہ جابرانہ اور جگا ٹیکسوں کو ختم نہیں کرواتی تب تک اہلیان میرپور کا احتجاج جاری رہے گا حکومت آزادکشمیر ریاستی عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے مکمل ناکام دکھائی دے رہی ہے جبکہ دوسری طرف ازادکشمیر عوام پر آئے روز ناجائز ٹیکسز لگا کر ریاستی عوام کو لوٹا جا رہا ہے جسے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا حکومت ازادکشمیر ہوش کے ناخن ہے اور تمام ظالمانہ جابرانہ ٹیکسز کو ختم کرے ۔وزیراعظم ازادکشمیر راجہ فاروق حیدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم صاحب اپ نے تو الیکشن سے پہلے منگلا ڈیم رائلٹی لینے اور ازادکشمیر کو ٹیکسوں سے نجات دلانے کے جو بلند وبانگ دعوے کیے تھے اج اپ اپنے وعدوں کو بھول گئے ہیں ازادکشمیر عوام نے اپ کو ووٹ دیکر وزارت عظمیٰ کی کرسی پر بٹھایا ہے مگر اپ کرسی ملتے ہی ریاستی عوام کا خون نچھوڑنے لگ گئے ہیں خدارہ ازادکشمیر عوام پر رحم کرتے ہوئے بنیادی سہولیات فراہم کریں اور لگائے گئے ظالمانہ ،جابرانہ جگا ٹیکسوں کو فوری ختم کریں ان خیالات کااظہارپاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنما اعجاز احمد میر، صدر انجمن تاجراں راجہ خالد محمودخان، صدر ڈسٹرکٹ بار میرپور چوہدری عبدالعزیز، سابق صدر ڈسٹرکٹ بار میرپور راجہ ذوالفقار ،صدر صرافہ یونین حاجی طارق زرگر ،پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما ہمایوں زمان مرزا و دیگرنے کشمیر پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوںنے کہا کہ صرف ضلع میرپور سے انکم ٹیکس کی مد میں 22ارب روپے جو اہلیان میرپور اور تارکین وطن کے خون پسینے کی کمائی سے اکٹھے ہونے والی اتنی بڑی رقم وزارت امور کشمیر کے بد مست وزرا ،ممبران اسمبلی ،صدر وزیراعظم ،ممبران کشمیر کونسل اور بیوروکریسی کی عیاشیوں پر صرف ہونا کشمیری عوام کے ساتھ غداری اور دھوکے کے مترادف ہے انہوںنے کہا کہ اہلیان میرپور نے دو مرتبہ اپنے ابائو اجداد کی قبروں اور گھر بار کو چھوڑ کر عظیم قربانی دی جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی مگر اس کے باوجود اہلیان میرپور سمیت پورے ازادکشمیر کو ناجائز ٹیکسز کا تحفہ دیا گیا ہے جسے ریاستی عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ منگلا ڈیم بنتے وقت اہلیان میرپور سے یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ اس کی رائلٹی اہلیان میرپور کا حق بنتا ہے لیکن افسوس بیوروکریسی اور حکومت پاکستان اور کرپٹ سیاستدانوں کی ہٹ دھرمی اور مسلسل غفلت کے باعث اہلیان میرپور کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے جو کہ انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں کے زمرے میں اتا ہے ۔ازادکشمیر کا علاقہ انتظامی،جغرافیائی اور معاشی لحاظ سے گلگت بلتستان سے ملتا جلتا ہے جہاں نہ صرف پراپرٹی ٹیکس نہیں بلکہ کئی اور مدات اور وہاں ٹیکس مکمل چھوٹ ہے پراپرٹی ٹیکس کا اثر کم امدنی والی کرایہ داروں، چھوٹے تاجروں ، چھوٹے سروس سیکٹر ،تعلیمی اداروں، غریب اور متوسط طبقے پر ائے گا حکومت ازادکشمیر اور حکمران ریاستی عوام پر لگائے گئے ظالمانہ ٹیکسوں کو ختم کریں ورنہ سخت مزاحمت پر مجبور ہونگے۔