فاروق حیدرسستی شہرت کیلئے کونسل کو ایشو بنارہے ہیں:مطلوب انقلابی

میرپور(بیورو رپورٹ)کشمیرکونسل پاکستان وآزادکشمیرمیں رابطہ پل کاکام کرتی ہے جموں وکشمیرکونسل کے خاتمے کی باتوں پرتحفظات ہیں،وزیراعظم آزادکشمیرراجہ فاروق حیدرخان سستی شہرت کیلئے کشمیرکونسل کے معاملے کوایشوبنارہے ہیں،متوازی نظام کاخاتمہ چاہتے ہیں لیکن گلگت بلتستان، کشمیراورپاکستان کے وزیراعظم کی میٹنگ کے بعدفوری طورپرکشمیرکونسل کاخاتمہ اچنبھے کی بات ہے،1979ء میں حیات خان نے ایک انتظامی حکم کے تحت ٹیکسیشن کامحکمہ کشمیرکونسل کے حوالے کیا وزیراعظم اب بھی ایک انتظامی حکم کے تحت یہ اختیارواپس لے سکتے ہیں،پاکستان کی بیوروکریسی نے کشمیریوں کوٹرک کی بتی کے پیچھے لگارکھاہے، آئینی ترامیم کے حوالے سے تمام پارلیمانی پارٹیوں کے متفقہ مسودہ آزادکشمیراسمبلی میں پیش ہوااس پرعملدرآمدہوناچاہیے ان خیالات کااظہارپاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیرکے مرکزی رہنما اورسابق وزیرتعلیم آزادکشمیرمطلوب انقلابی نے کشمیری صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا، محمدمطلوب انقلابی نے سابق مرکزی صدریونین آف جرنلسٹس حافظ محمدمقصودمرزااورکشمیرپریس کلب کے نومنتخب ڈپٹی سیکرٹری جنرل چوہدری خرم عثمان سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں اٹھارہویں اورانیسویں ترمیم کے بعدصوبوں کوجواختیارات دیئے گئے اسی سپرٹ پرحکومت آزادکشمیرکواختیارات کی منتقلی ہونی چاہیے،جس کے نتیجے میں آزادکشمیراسمبلی میں تمام پارٹیوں کی قیادت پرمشتمل آئینی کمیٹی بنائی جانی چاہیے جومتفقہ مسودہ تیارکریگی،محمدمطلوب انقلابی نے بتایاکہ آئینی ترامیم کے حوالے سے چوہدری لطیف اکبرکی قیادت میں کمیٹی بنائی گئی بعدازاں انکی بیماری کیوجہ سے مجھے اس کمیٹی کاچیئرمین بنایاگیاہم نے آزادکشمیرکی سیاسی جماعتوں، بارایسوسی ایشنز، صحافتی تنظیموں اورسول سوسائٹی سمیت دیگرسٹیک ہولڈرزسے آراء طلب کیں اورطویل بحث مباحثے وغوروخوض کے بعد متفقہ طورپرآئینی ترامیم2014ء میں مکمل کرلیں،2015میں بعض رکاوٹوں کے باوجود آزادکشمیراسمبلی میں مسودہ پیش کیاگیا،محمدمطلوب انقلابی نے کہاکہ حکومت آزادکشمیرکوآئینی ترامیم پرمکمل عملدرآمدکرکے بااختیارکیاجائے عدالتی ریفارمز جس میں جوڈیشل کمیٹی اورپارلیمنٹری کمیٹی شامل ہے کیلئے چیف جسٹس صاحبان اوربارکونسل جبکہ بالترتیب حکومتی جماعت، اپوزیشن جماعتوں کے نمائندگان،اپوزیشن لیڈرسمیت 6اراکین پرمشتمل کمیٹی کی تجویزدی تھی کابینہ کاسائز12ممبران طے پایاتھاایڈوائزراورپارلیمانی سیکرٹریز کی تعدادکابھی تعین کیاگیاتھا،انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان کی طرف سے کشمیرکونسل کے خاتمے کیلئے ٹھوس تجاویزسامنے آئیں توپھرمل بیٹھیں گے اورریاست کے عوام کے مفادمیں بہترین فیصلہ کیاجائیگا۔