نکیال، گلہتر ہائیڈل پراجیکٹ کی گاڑی حادثے کا شکار، ڈرائیور جاں بحق
گلہتر، نکیال(نمائندہ کشمیر ٹوڈے) گلہتر ہائیڈل پاور پراجیکٹ کے ٹھیکیداروں کی کوتاہی اپنے ہی گلے پڑ گئی۔ ٹھیکیداروں نے دو سال سے گلہتر پُل کی تعمیر کا روک رکھا ہے اور پُل کے دونوں اطراف کی سڑک کی حالت انتہائی خستہ ہے ۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب گاڑی کھوئی رٹہ سے سیمنٹ لے کر واپس گلہتر ہائیڈل پاور پراجیکٹ پر آ رہی تھی جب دریا عبور کر کے پل کے پاس سے گزر کر گلہتر ہائیڈل پاور پراجیکٹ کی طرف یوٹرن لینے لگی تو گاڑی کنٹرول سے باہر ہو گئی اور خطرناک حادثے کا شکار ہو گئی جس میں ڈرائیور محمد وقاص موقع پر جاں بحق ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز گلہتر ہائیڈل پاور پراجیکٹ کے ٹھیکداروں کی گاڑی حادثے کا شکار ڈرائیور موقع پر جاں بحق ڈرائیور کی شناخت محمد وقاص ولد نام عصمت شاہ کے نام سے ہوئی۔ ڈرائیور شاہ گاوئں ٹھنڈیالی مظفرآباد کا رہائشی تھا اس کی عمر 23سال تھی ۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب گاڑی کھوئی رٹہ سے سیمنٹ لے کر واپس گلہتر ہائیڈل پاور پراجیکٹ پر آ رہی تھی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجہ نامکمل پل ہے کیونکہ دو سال سے پل کا کام بند ہے گزشتہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں شروع ہونے والا کوٹلہ گلہتر کا پل ابھی تک مکمل نہیں ہوا پل کا کام جب جاری تھا تو پل کے دونوں اطراف سے سڑک کی کٹائی کی گئی تھی جو انتہائی خطرناک صورت میں موجود ہے جہاں سے گاڑیاں بہت مشکل سے گزرتی ہیں موقع پر موجود افراد کا کہنا ہے کہ جب سیمنٹ سے لدھی ہوئی گاڑی دریا عبور کر کے پل کے پاس سے گزر کر گلہتر ہائیڈل پاور پراجیکٹ کی طرف یو ٹرن لینے لگی تو ڈرائیور گاڑی پر کنٹرول نہ رکھ سکا اور خطرناک حادثے کا شکار ہو گئی ڈرائیور کے ساتھ ایک اور پراجیکٹ پر کام کرنے والا ملازم تھا وہ عین حادثے وقت چھلانگ لگا کر اپنی جان بچانے میں کامیاب رہا جبکہ ڈرائیور نے گاڑی سے چھلانگ لگا نے کی کوشش کی لیکن گاڑی کے نیچے آ گیا اور شدید زخمی حالت میں موقع پر ہی دم توڑ گیا عوام علاقہ نے اپنی مدد اپ ڈرائیور کی لاش کو گاڑی کے ملبے سے بڑی مشکل سے نکالا۔ عوام علاقہ کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کی غفلت سے یہ حادثہ پیش آیا اگر پل کا کام مکمل ہوتا تو شاہد یہ حادثہ نہ پیش آتا گلہتر کی عوام نے اس حادثے پر حکومت کے خلاف سخت احتجاج کیا اور موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر بہت جلد پل کا کام شروع نہ ہوا تو ہم نکیال اور کوٹلی کی سڑکوں پر حکومت کے خلاف مارچ کریں گے انہوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر اور وزیرمال سردار فاروق سکندر سے اس حادثہ کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ غفلت اور لاپروائی برتنے والے افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل دو ایکسیڈنٹ ہو چکے ہیں اس جگہ سے یہ تیسرا حادثہ ہے پر پہلے جانی نقصان نہیں ہوا اگر پل مکمل نہ ہوا تو مزید حادثے ہوتے رہے گے۔