پلندری کیڈٹ کالج میں گھپلے،پرنسپل کی نیب میں طلبی

اسلام آباد(خبرنگار خصوصی) کیڈٹ کالج پلندری میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے جس پر نیب نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے  پرنسپل کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا ہے۔ پرنسپل نے 1999سے تعینات اقلیتی برادریوں کے افراد کو نکال کر اپنے انتہائی قریبی افراد بھارتی تنخواہوں پر بغیر ٹیسٹ انٹرویو کے  بھرتی کیا جبکہ دیگر معاملات میں بھی بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں کی گئی ہیں۔کیڈٹ کالج پلندری کے پرنسپل سردار خورشید خان کے ظلم و ستم کا شکار ملازمین نیب پہنچ گئے، متاثرین نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ وہ 1999سے کالج میں تعینات تھے اور اپنے فرائض منصبی آٹھ ہزار روپے کی قلیل تنخواہ پر بھی ایمان داری سے انجام دیتے رہے، لیکن موجودہ پرنسپل سردار محمد خورشید خان نے کالج کا انتظام سنبھالتے ہی کالج کی مالی مشکلات کا بہانہ بنا کر ہمیں فارغ کر دیا، لیکن کچھ ہی عرصہ بعد پرنسپل نے اپنے اور اپنی اہلیہ کی انتہائی قریبی رشتہ داروں کی ایک فوج کو بغیر اشتہار و سلیکشن کمیٹی کے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے اور غلط استعمال کرتے ہوئے بھرتی کیا، جس کی ماہانہ تنخواہ بارہ ہزار سے چالیس ہزار روپے ہے، مکان اور دیگر سہولیات مستزاد ہیں ، کالج ہم غریبوں کا آٹھ ہزار کا مالی بوجھ تو برداشت نہ کر سکا لیکن پرنسپل کے عزیزوں کے چالیس ہزار برداشت کر گیا کیونکہ ہم غریب اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھتے ہیں  اگر ہم پرنسپل کی برادری سے ہوتے تو شاید ہمارا بوجھ کسی کو زیادہ محسوس نہ ہوتا، احتساب بیورو نے درخواست پر ضروری کارروائی کرتے ہوئے شکایت کنندہ کو 93/18 کو تین نمبر الاٹ کرتے ہوئے پرنسپل کو نوٹس جاری کر دیا ہے اور ریکارڈ سمیت مظفر آباد طلب کر لیا ہے، ادھر پرنسپل سے رابطہ کرنے اور موقف لینے پر بتایا کہ احتساب بیورو ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا، انہوں نے اپنے رشتہ داروں کو بھرتی کر کے کوئی غلط کام نہیں کیا، پورے ملک میں ایسا ہی چلتا ہے ۔