زلفی بخاری ہمہ گیر شخصیت اور دورہ اٹک کے محرکات
تحریر: سید رضا بخاری
اٹک کا دامن ذہین کامیاب اور قومی سطح پر اثرانگیز شخصیات سے کبھی خالی نہیں رہا۔کامرہ کلاں ضلع اٹک کے باسی سید واجد حسین بخاری جوکہ 60 کی دہائی میں بوجہ روزگار برطانیہ منتقل ہوئے انھوں اپنی محنت شائقہ اور بے پناہ کاروباری صلاحیتوں کے بل بوتے پر کامیابیوں کے جھنڈے گاڑھے تاہم وہ 2004 میں مکمل طور پر اپنے وطن واپس چلے آئے مشرف دور کی عبوری کابینہ کا حصہ رہے اور عملی سیاست میں سینٹرز کے انتخاب میں بھی حصہ لیا۔سید واجد بخاری کے اکلوتےفرزند ارجمند سید ذوالفقار عباس بخاری المعروف زلفی بخاری نے اپنے والد کے کاروبار کو چار چاند لگائے تاہم وہ یورپ میں پاکستانی کیمونٹی کے لیے ہمہ تن حاضر رہا بے شمار فلاحی کاموں کا حصہ رہا انکے دکھ درد کو بانٹتا رہا پاکستان سے باہر ہر ملک کی پاکستانی کاروباری شخصیات کے ساتھ باہمی تعلقات ربط کو مربوط کیا اور اب بطور مشیر وزیر اعظم برائے تارکین وطن و انسانی وسائل دن رات اپنے وطن کی خدمت کررہا ہے اپنے کاروبار کو ایک جانب رکھ دیا اور تمام تر توانائیاں اپنے ملک کے لیے حاضر کردیں تنخواہیں ڈیم فنڈ میں جمع کروا دیتا ہے۔پوری دنیا کے پاکستان و دیگر انوسٹرز کو پاکستان کی جانب راغب کیاہوا ہے یہ ہے اٹک کا سپوت یہ ہے جو علاقائی سوچ سے اوپر ملک کے لیے سوچ رہا ہے۔
جب سے یہ ذمہ داریاں ملیں ایک لمحہ نا ملا کہ آبائ ضلع آتا جیسے ہی وقت ملا دوڑا چلا ہے اور عوام میں گھل مل گیا تمام اجتماعی کام نوٹ کیے اور ان پر عملی اقدامات کو فوری شروع کرنے کے احکامات دیئے لوکل سیاست میں زلفی نے کبھی دخل اندازہ نہیں کی ماسوائے الیکشن میں دونوں ٹکٹ کے لیے میجر صاحب کے حق میں رائے دی حالانکہ انکے چچا سید اعجاز بخاری سابقہ ایم پی اے اور جاندار لوکل سیاستدان ہیں موجودہ ایم پی اے سید یاور بخاری انکے تایا زاد بھائی اور متحرک ترین سیاسی شخصیت ہیں اس کے باجود انہوںنے غیر اصولی سیاست نہیں کی لوکل سیاست میں عوامی مسائل کی جانب ضرور متوجہ ہیں تاہم وہ کسی بھی دھڑے کی حمایت کے قائل نہیں وہ پارٹی سیاست کا فروغ چاہتے ہیں ان کا حالیہ دورہ اسی بات کا عکاسی کررہا ہے جس میں انھوں نے اپنے جانب سے تمام پارٹی اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا میجر صاحب قریبی عزیز کی شادی کی بنا پر تشریف نا لائے تاہم باقی تمام شریک عمل رہے۔یہ دورہ اپنے اثرات و نتائج کے حوالے سے بہت پر اثر رہا مقامی انتظامیہ سے اجلاس میں عوامی مسائل کو فوری حل کرنے پر زور دیا اور متحرک رکھنے کی ہدایات کیں ۔اٹک کی سیاست میں ہلچل ضرور ہے تاہم زلفی بخاری کے انداز سیاست میں ٹھہرائو اس لیے اس کو اختلافی نظر سے دیکھنا خلاف حقیقت ہوگا۔