ماڈلنگ آسان کام نہیں، کامیابی کیلئے محنت اور لگن کا ہونا ضروری ہے:ماڈل مایا فاطمہ کا چیف ایڈیٹر ’’اٹک نیوز‘‘ صدیق فخر کو انٹرویو

انٹرویو: صدیق فخر
نوجوان ماڈل مایا فاطمہ نے’’اٹک نیوز‘‘ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، ہر روز نئے چہرے سامنے آ رہے ہیں لیکن نئے فنکاروں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے، پروڈیوسروں کو چاہیے کہ وہ نئے ٹیلنٹ کی بھرپور حوصلہ افزائی کریں تاکہ نئے فنکاروں کے اعتماد میں اضافہ ہو اور ان کی صلاحیتیں مزید نکھر کر سامنے آئیں۔ نئے ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی کر کے بین الاقوامی سطح پر شوبز میں پاکستان کا نام روشن کیا جا سکتا ہے۔ماڈلنگ آسان کام نہیں، کامیابی کیلئے محنت اور لگن کا ہونا ضروری ہے۔ شوبز میں کوئی نمبر ون نہیں ہوتا، ہم سب کو اپنے کام پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ عزت و مقام محنت اور لگن سے ہی حاصل ہوتا ہے۔ سفارش کے ذریعے آپ کام تو حاصل کر سکتے ہیں لیکن عزت اور مقام نہیں۔ راتوں رات اسٹار بننے کی بجائے صلاحیتوں کے بل بوتے پر خود کو منوانا چاہتی ہوں۔ ہمارے ملک میں ٹیلنٹ تو بہت زیادہ ہے لیکن کونئی مناسب پلیٹ فارم نہیںجہاں نئے ٹیلنٹ کو مواقع فراہم کر کے ان کے فن میں مزید نکھار لایا جائے، دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے شوبز سے وابستہ شخصیات ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔ ہمیں فنکاروں کی صلاحیتوںکو اجاگر کرنے کا موقع دینا چاہیے، شوبز انڈسٹری کو اتفاق اور اتحاد سے اندھیروں سے نکالا جا سکتا ہے، اپنے آپ پر مکمل اعتما ہے، ہر طرح کا کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہوں۔معروف ماڈل و اداکارہ بشریٰ انصاری، صبا قمر اور مایہ علی سے متاثر ہوں،فلم انڈسٹری بحران سے نکل چکی ہے، شارٹ کٹ سے مقام نہیں بنانا چاہتی۔  اچھے اور برے لوگ ہر شعبے میں موجود ہوتے ہیں، شوبز میں مثبت سوچ رکھنے والوں کی کمی نہیں لیکن بہت سارے باصلاحیت نوجوان کام نہ ملنے کی وجہ سے ضائع ہو جاتے ہیں،موجودہ دور میں شوبز میں مقابلے کا رجحان فروغ پا رہا ہے۔ نوجوانوں نے ہی ٹی وی ڈراموں کو جدت دی یہی وجہ ہے کہ آج ملکی ڈرامے دیکھنے کا رجحان زیادہ ہے ۔ماڈلنگ کے متعلق لوگوں کی  روایتی سوچ اور رویے تبدیل ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے انڈسٹری ترقی کر رہی ہے۔آج کے دور میں مخلص اور پرخلوص لوگوں کا قحط ہے، انسان جو بوتا ہے وہی کاٹتا ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں جو بھی دل و دماغ میں آیا اس کو ٹھان کر محنت کی جس کا نتیجہ ہمیشہ کامیابی کی صورت میں ملا۔ حکومتی سطح پربھی نئے ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی کے لیے فیشن شو اور میوزک شو منعقد کروائے جانے چاہیں، نئے ٹیلنٹ کیلئے میرا پیغام ہے کہ اپنے سینئر ز سے ضرور سیکھیں اور ان کی عزت کریں جو سینئرز سے کچھ سیکھنا نہیں چاہتے ان کی شہرت بھی عارضی ہی ہوتی ہے۔ ماضی کے فنکار باصلاحیت اور اپنے کام سے عشق کرنے والے لوگ تھے۔ ماڈلنگ کیساتھ ساتھ اداکاری کے شعبے میں بھی اپنی صلاحیتوں کو منوانے کا ارادہ رکھتی ہوں۔