حکومت کی کارکردگی جھوٹ اور پروپیگنڈہ کے سوا کچھ نہیں، شیخ آفتاب احمد 

حکومت کی کارکردگی جھوٹ اور پروپیگنڈہ کے سوا کچھ نہیں، شیخ آفتاب احمد 

اٹک ( ڈیلی اٹک نیوز) سینئر نائب صدر مسلم لیگ ( ن ) پنجاب و سابق وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ حکومت جب بھی کسی دباؤ میں آتی ہے تو اس کے ترجمان شریف برادران پر شدید تنقید شروع کردیتے ہیں ۔

کبھی ان کی بیماری کو بنیاد بنا کر اور کبھی کرپشن کے بے بنیاد الزامات کو لے پر پروپیگنڈا کرتے ہیں تاکہ عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹائی جا سکے موجودہ حکمران جب سے اقتدار میں آئے ہیں انہوں نے دعوؤں ، دوسروں کے منصوبوں پر اپنی تختی لگانے اور جھوٹے الزامات عائد کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

 

اس موقع پر ضلعی صدر مسلم لیگ ( ن ) محمد سلیم شہزاد ، تحصیل صدر میاں شاہنواز شانی ، سٹی صدر شیخ محمود الہٰی ، ضلعی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر میاں راشد مشتاق ، ضلعی سیکرٹری اطلاعات یوتھ ونگ شیخ عواد صفدر ، سٹی جنرل سیکرٹری عماد فیض ، شیخ حامد قدوس ، سرپرست اعلیٰ اٹک پریس کلب رجسٹرڈ حاجی محمد فیضیاب خان ، سرپرست اعلیٰ سینٹرل یونین آف جرنلسٹس پاکستان الحاج پرویز خان ، مرکزی سینئر وائس چیئرمین فیڈرل یونین آف جرنلسٹس پاکستان صوفی فیصل بٹ اور دیگر موجود تھے شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ اس وقت جب کرونا وائرس کے اثرات سے کئی ممالک متاثر ہو چکے ہیں جس سے کاروباری سرگرمیاں بھی بہت متاثر ہوئی ہیں تو عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں بھی بہت کم آئی اور اس وقت جو عالمی منڈی میں فی بیرل تیل کی قیمت ہے اس کی مناسبت سے پاکستان میں 45 روپے فی لیٹر فروخت ہونا چاہیے تھا تاہم حکومت نے عوام کو صرف 5 روپے کا ریلیف دیا اور باقی اپنی ڈوبتی ساخت کو بچانے کے لئے استعمال کرنا شروع کر دیا حالانکہ یہی لوگ اقتدار میں آنے سے پہلے فلاسفر بنا کر عوام کو بیوقوف بناتے آئے ہیں اور دعوے کرتے تھے کہ پیٹرول 50 روپے فی لیٹر فروخت کرنے پر بھی حکومت کو بچت ہے تو اب بھی قوم کو بتائیں کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت اور پاکستان میں فروخت ہونے کی قیمت میں کتنا فرق ہے جس مافیا نے راتوں رات ادویات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کیا اور 100 روپے کی دوائی کی قیمت 400 روپے پر پہنچا دی اور تب آپ نے اس مافیا کے خلاف 72 گھنٹوں میں کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا آج تک قوم منتظر ہے کہ نا قیمتیں کم ہوئی ہیں اور نا ہی کسی کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے اسی طرح آٹے اور چینی کا بحران آیا قیمتیں ڈبل سے بھی زیادہ ہو گئیں تب بھی بڑے بڑے دعوے کئے گئے تاہم عملی نتیجہ صفر رہا بجلی اور سوئی گیس کے بل تو اب لوگوں کو سپنوں میں ڈراتے ہیں حکمرانوں کو ان سب باتوں سے کوئی دلچسپی نہیں ان کی اولین ترجیح شریف خاندان کے خلاف زہر افشانی کرنا ہے آج ڈیڑھ سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے آپ سے پشاور بی آر ٹی منصوبہ جس کو ساڑھے تین سال گزر گئے مکمل نہیں ہو رہا کشمیر ہائی وے سے نئے ایئر پورٹ کی طرف میٹرو بس سروس کا منصوبہ التواء کا شکار ہے اسی طرح بے شمار منصوبے ہیں جو آپ کی نالائقی اور نا اہلی کی گواہی دے رہے ہیں کوئی بھی شخص لیڈر اپنی سوچ اور فکر کی بنیاد پر بنتا ہے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بغیر فوج اور اسٹیبلشمنٹ کے وائسرائے ہند کو یہ باور کرایا کہ ہم دو الگ نظریات کی حامل اقوام ہیں جو کبھی بھی اکٹھی نہیں رہ سکتی اور پھر اپنی ذہانت کے بل بوتے پر ہندوؤں کی سازشوں کے باوجود انگریزوں سے الگ وطن حاصل کر لیا آپ نے ڈیڑھ سال میں کونسا وعدہ ہے جیسے پورا کیا ہے یا کونسا ایسا منصوبہ ہے جس کی بنیاد رکھی تاکہ وہ مستقبل میں ملک کی دفاعی یا معاشی ترقی کی بنیاد بنے یا کوئی ایسا پراجیکٹ شروع کیا ہو جس سے عوام کو ریلیف ملے صد افسوس آپ نے ابھی تک قوم کو صرف ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے اور ماسوائے سبز باغ دکھانے کے آپ نے عملی طور پر کچھ نہیں کیا ۔