تعلیمی ادارے مزید بند رکھنے کے حکومتی فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہیں،ملک ابرار حسین

تعلیمی ادارے مزید بند رکھنے کے حکومتی فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہیں،ملک ابرار حسین

سخت ایس او پیز کے تحت ہی کھولے جانے والے تعلیمی ادارے دو ماہ بعد کی بجائے فوری کھولے جائیں تاکہ بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچایا جاسکے 

اسلام آباد(ڈیلی اٹک نیوز)آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے ستمبر تک تعلیمی ادارے مزید بند رکھنے کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے غیرمنطقی قرار دے دیا ہے اور کہاہے کہ سخت ایس او پیز کے تحت ہی کھولے جانے والے تعلیمی ادارے دو ماہ بعد کی بجائے فوری کھولے جائیں تاکہ بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچایا جاسکے اور کہاہے کہ کوروناوائرس کے باعث تعلیمی ادار وں کی بندش سے چھوٹے تعلیمی ادارے بند جبکہ ان میں کام کرنے والے ہزاروں افراد بشمول اساتذہ کرام بے روزگار ہوچکے ہیں، ستمبر تک مزید بندش سے آخری سانسیں لینے والے دیگر ادارے بھی بند ہوجائیں گے۔

 

ان خیالات کا اظہار آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین نے اسلام آباد میں منعقدہ وزراءتعلیم کانفرنس کے موقع پر ملک بھر کے تعلیمی اداروں کو ستمبر کے پہلے ہفتے تک مزید بند رکھنے کے حکومت اعلان کے بعد ایسوسی ایشن کے مرکزی عہدیداران کے بلائے گئے ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کیا، ملک ابرار حسین کا کہنا تھاکہ کورونا وباءکے باعث لاک ڈاو¿ن کے نتیجے میں ملک بھر کے تعلیمی ادارے مارچ سے بند چلے آرہے ہیں جس سے نجی تعلیمی ادارے بالخصوص چھوٹے سکول مکمل طورپر بند ہوچکے ہیں، ان میں کام کرنے والے ہزاروں اساتذہ کرام اور دیگر عملہ بے روزگار ہوچکاہے جبکہ سکول مالکان کو بھی روزی روٹی کے لالے پڑ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ شعبہ تدریس سے وابسطہ افراد معاشرے کا اہم ترین طبقہ ہونے کے ناطے کسی کے سامنے ہاتھ بھی نہیں پھیلا سکتے ہیں اور سفید پوشی کا بھرم رکھنا بھی محال ہوچکاہے، ایسے میں حکومت کی جانب سے غیرمنطقی فیصلوں نے مسائل کو مزید الجھا دیاہے۔

 

 انہوں نے تجویز کیا کہ سخت ایس او پیز کے تحت ہی اگر تعلیمی ادارے کھولنے ہیں تو پھر اس کے لیے ستمبر تک انتظار کرنے اور تدریسی شعبہ کو مزید تباہی کا شکارکرنے کی بجائے مکمل قواعد و ضوابط کے تحت فوری طورپر تعلیمی ادارے کھولے جائیں تاکہ بچوں کا قیمتی سال ضائع ہونے سے بچ جائے۔ ملک ابرار حسین کا کہنا تھا کہ کورونا سے بچاو¿ کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے بچوں کے ٹیسٹ اور امتحانات بھی منعقد ہوسکتے ہیں جبکہ کلاس رومز میں مکمل حفاظتی اقدامات سے پڑھائی بھی کرائی جاسکتی ہے، ان حالات میں مسائل بڑھانے کی بجائے کم کرنے پر توجہ دی جائے۔