تبدیلی سرکار کی وجہ سے آج ملک بھر میں ہر شخص اپنی کسمپرسی کے ہاتھوں رو رہا ہے،شیخ سلیمان سرور

تبدیلی سرکار کی وجہ سے آج ملک بھر میں ہر شخص اپنی کسمپرسی کے ہاتھوں رو رہا ہے،شیخ سلیمان سرور

اٹک(ڈیلی اٹک نیوز) لیگی رہنما سابق امیدوار صوبائی اسمبلی پی پی ون اٹک شیخ سلیمان سرور نے کہا کہ کسی بھی ملک کی معیشت کی بہتری کا اندازہ اس کے گروتھ ریٹ سے لگایا جاتا ہے۔

 گزشتہ دورے حکومت میں گروتھ ریٹ پاکستان کی تاریخ میں بلند ترین سطح پر تھی اور 5.8 کے اعداد و شمار ترقی کی نوید سنا رہے تھے پھر لوگوں کو تبدیلی کا بخار چڑھنا شروع ہوا اور ایک موقع دینے کی ہر طرف سے حمایت کی گئی جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے اور تاریخ کا بلند ترین گروتھ ریٹ آج تاریخ کی بدترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

 یہی وجہ ہے کہ آج فیکٹریوں کے مالک بھی پریشان ہیں اور مزدور طبقہ بھی پریشان ہے , سرکاری ملازمین اپنی پریشانیوں کا رونا روتے ہیں اور کاروباری حضرات اپنی مشکلات کے باعث سر پیٹ رہے ہیں۔ بجلی, سوئی گیس کے جو بل آٹھ سو سے ہزار تک آتے تھے آج وہی بل سات, آٹھ ہزار میں پہنچ گئے ہیں آج تبدیلی نے عوام کو دو وقت کی روٹی سے بھی محروم کر دیا ہے ملک بھر میں ہر شخص اپنی کسمپرسی کے ہاتھوں رو رہا ہے اور میاں نواز شریف کے دور کو یاد کر رہے ہیں جب ہر طبقہ بآسانی اور عزت سے دو وقت کی روٹی کما رہا تھا اشیاءضروریہ مناسب قیمتوں میں دستیاب تھیں۔

 

 اسی لئے قوم کی امیدوں کا مرکز آج بھی نواز شریف ہے اور انشاءاللہ وہ جلد صحت یاب ہو کر واپس آئیں گے اور وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے انہوں نے کہا کہ اسلام ہر مذہب کے ماننے والوں کو حقوق دیتا ہے اور پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو کلمہ طیبہ کی بنیاد پر قائم ہوا اس لئے تعجب کی بات ہے کہ اس ملک کے وزیراعظم کبھی مرزائیوں کو خوش کر رہے ہیں کبھی ہندوو¿ں اور سکھوں کی خوشنودی حاصل کرنے میں مصروف ہیں اور اس میں اپنی شرعی حدود سے تجاوز کر کے اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کر رہے ہیں ہمیں اس سلسلے میں اپنی شرعی اور قانونی ذمہ داری پوری کریں گے اور اس اقدام کے خلاف اپنا کردار ادا کریں گے ہم اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرتے ہیں اور جو شریعت کے مطابق ان کا حق ہے وہ انہیں دیتے ہیں لیکن مندر کی تعمیر اس وقت میں جب بھارت کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہا ہو ایسے حالات میں مندر کی تعمیر مسلمانوں بھائیوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔