تمام کشمیری ملی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے برلن احتجاج میں شریک ہوں،بیرسٹر سلطان
بریڈفورڈ( نمائندہ کشمیر ٹوڈے)آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدربیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ برطانیہ میں مقیم کشمیریوں نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے جبکہ اب 27 اکتوبر کوبرلن ملین مارچ میں شرکت کے لئے پورے یورپ سے کشمیری و پاکستانی برلن پہنچ رہے ہیں اور برطانیہ میں مقیم کشمیر و پاکستانی بھی اسمیں بھرپور شرکت کریں تاکہ پوری انٹرنیشنل کمیونٹی کو یہ بتا سکیں کہ جنوبی ایشیاء میں امن کی کنجی مسئلہ کشمیر کے حل میں مضمر ہے اس لئے میں تمام کشمیریوں اور پاکستانیوں سے کہوں گا کہ وہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اوراس ملین مارچ کے بعد27 اکتوبر کو تحریک آزادی کشمیر ایک نئی سمت کی جانب گامزن ہو گی اور ہر طرف یہ پیغام جائے گا کہ کشمیری اپنی مرضی و منشاء سے انے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔27 اکتوبر کوجرمنی کے دارالحکومت برلن میں منعقد ہونے والے اس ملین مارچ میں بھی قواعد و ضوابط پچھلے ملین مارچز جیسے ہونگے جیسا کہ لندن، نیویارک اور برسلز ملین مارچ میں تھے مظاہرین آزاد کشمیر کا ایک جھنڈا اٹھائے ہوئے ہونگے اور پلے کارڈز، بینرز اورپینا فلیکس پرکشمیر کی آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے درج ہونگے۔اس موقع پر ہم دنیا کو ایک واضح پیغام دیں گے کہ ہمارے آپس میںچاہے جتنے مرضی سیاسی، سماجی اختلافات رکھتے ہوں لیکن جب کشمیر کی بات ہوگی تو ہم سب ایک ہو جاتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں بریڈفورڈ میں پی ٹی آئی کشمیر کے عہدیداروں اورنارتھ زون کی21 برانچز کے عہدیداران سے اپنے یورپ، امریکہ اور برطانیہ کے دورے کے اختتام پر اپنے اعزاز میں منعقدہ ایک استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جسکی صدارت پی ٹی آئی کشمیر نارتھ زون کے صدر چوہدری مالک نے کی جبکہ استقبالیہ میں چوہدری طارق ایوب، ارشد برکی، چوہدری سردار، بیرسٹر کرامت، چوہدری صابر آف چکسواری، چوہدری شبیر ڈنکاسٹر،چوہدری بشارت ڈیوز بری، لالہ عجائب راچڈیل،چوہدری رشید پوٹھی اور یوتھ ونگ کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ 27 اکتوبر کو برلن ملین مارچ سے ایک نئی تاریخ رقم ہو گی اور دنیا کو یہ پیغام جائے گا کہ ہمارے آپس میں جتنے مرضی اختلافات ہوں کشمیر پر ہم سب متحد ہیں اور کشمیری مسئلہ کشمیر اپنی مرضی و منشاء کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کریں گے۔انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں مقیم کشمیریوں نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے جبکہ اب 27 اکتوبر کوبرلن ملین مارچ میں شرکت کے لئے پورے یورپ سے کشمیری و پاکستانی برلن پہنچ رہے ہیں اور برطانیہ میں مقیم کشمیر و پاکستانی بھی اسمیں بھرپور شرکت کریں تاکہ پوری انٹرنیشنل کمیونٹی کو یہ بتا سکیں کہ جنوبی ایشیاء میں امن کی کنجی مسئلہ کشمیر کے حل میں مضمر ہے اس لئے میں تمام کشمیریوں اور پاکستانیوں سے کہوں گا کہ وہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اوراس ملین مارچ کے بعد27 اکتوبر کو تحریک آزاد ء کشمیر ایک نئی سمت کی جانب گامزن ہو گی اور ہر طرف یہ پیغام جائے گا کہ کشمیری اپنی مرضی و منشاء سے انے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔27 اکتوبر کوجرمنی کے دارالحکومت برلن میں منعقد ہونے والے اس ملین مارچ میں بھی قواعد و ضوابط پچھلے ملین مارچز جیسے ہونگے جیسا کہ لندن، نیویارک اور برسلز ملین مارچ میں تھے مظاہرین آزاد کشمیر کا ایک جھنڈا اٹھائے ہوئے ہونگے اور پلے کارڈز، بینرز اورپینا فلیکس پرکشمیر کی آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے درج ہونگے۔