ڈاکٹرز کی ریاست گیر ہڑتال شروع ،2گھنٹے کیلئے علاج بند

مظفرآباد(نمائندہ خصوصی)پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن آزادکشمیر کی کال پر 11سو ڈاکٹرز نے آزادکشمیر بھر میں اپنے مطالبات کے حق میں علامتی احتجاج شروع کر دیا ۔ایک ہفتے تک دو گھنٹے کا علامتی احتجاج ہوگا ۔مطالبات حل نہ ہونے پر مکمل ہڑتال کی جائے گی ۔سوار کے روز آزادکشمیر کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز نے دو گھنٹے کا احتجاج کیا اور او پی ڈیز کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا جس کی وجہ سے ہزاروں مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ایمرجنسی کھلی رکھی گئی ۔عباس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز امبور میں پی ایم اے کے ضلعی صدر ڈاکٹر زیاد افضل کیانی کی صدارت میں احتجاجی اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس سے مرکزی سینئر نائب صدر ڈاکٹر شوکت حیات،سابق مرکزی صدر ڈاکٹر سلیم عباسی ،ڈاکٹر منظور علی خان جنرل سیکرٹری ،ڈاکٹر ملک ارشاد ،ڈاکٹر ملک عارف ،ڈاکٹر ذاکر،ڈاکٹر آصف اعوان ،ڈاکٹر گل خنداں سمیت ڈاکٹرز کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ڈاکٹروں کے چارٹرآف ڈیمانڈ کو پورا کیا جائے ورنہ ایک ہفتے کے بعد مکمل احتجاج کیا جائے گا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ عرصہ دراز سے سرکاری ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹرز کے مطالبے جن میں ڈاکٹر کئیر ٹرسٹر کا قیام ،ٹیچنگ کیڈر کا قیام ،ٹیچنگ الائونس کا قیام ۔میڈیکل کالج میں وائس پرنسپل کی تعیناتی ،گورننگ باڈی برائے میڈیکل کالجز میں پی ایم اے کی نمائندگی ،ہیلتھ الائونس کی بلاتخصیص ادائیگی ،ترقیاب شدہ ڈاکٹرز کی ایڈجسٹمنٹ نظر ثانی ،کوالیفکیشن الائونس ڈاکٹر کے خلاف بے بنیاد انکوائریاں ختم کی جائیں ۔ہیلتھ کئیر کمیشن کا قیام ۔ایڈہاک ڈاکٹرز کو مستقل کیا جائے ،ہارڈ ایریا الائونس دیا جائے ۔ہائوس آفیسر کی تنخواہ پنجاب کے برابر کی جائے ۔عباس انسٹی ٹیوٹ میں ہاسٹل کا قیام اور دیگر مسائل کا خاتمہ کیا جائے بصورت دیگر احتجاج ختم نہیں کریں گے ۔