کم سے کم تنخواہ 15ہزار کرنے کا اعلان مزدوروں کیلئے سہانا سپنا نکلا
مظفر آباد(وقائع نگار)07ستمبر 2017 سے حکومت آزاد ریاست جموں و کشمیر نے نوٹیفیکشن جاری کیا کہ غیر ہنر مند ورکرز کی تنخواہ 15 ہزار ہو گئی ،حکومتی نوٹیفکیشن کھو کھاتے کوئی پوچھنے والا نہیں مجبور غریب غیر ہنر مند ورکرز سر جھکا کر کام کرنے پر مجبور ۔ملازمین ، لیبرز ،ورکرز ،سیکورٹی گارڈز سپلائی کرنے والی کمپنیوں کے بااثر مالکان منہ مانگی رقم لیکر کڑورں کماتے ہیں جبکہ مجبور غیر ہنر مند ورکرز کو کم اجرت تنخواہ دی جا رہی ہے ۔حکومتی نوٹیفکیشن کا اطلاق صنعتی و تجارتی مراکز، کمرشل ادارہ جات ،پرائیویٹ سکولز و کالجز ،ہوٹلز ،پٹرول پمپس ورکرز ،بینک سیکورٹی گارڈزپر ہونا درج تھا لیکن دوران سروے معلوم ہوا ہے کہ اساتذہ پرائیویٹ سکولز و کالجز اوربنک سیکورٹی گارڈز تاحال کم اجرت پر کام کر رہے ہیں ۔محکمہ لیبرو ویلفیئر اوزان و پیمائش کی کوششوں سے حکومت آزاد کشمیر نے کم از کم ماہانہ تنخواہ و اجرات 15ہزار مقرر کرنے کی منظوری دینے کے باوجود UBLبینکوں کے اندر سیکورٹی کمپنیز کے گارڈز 14ہزار تنخواہ لے رہے ہیں آزادکشمیر کے اندر پرائیویٹ سکولز و کالجز کی بھرمار ہے مالکان تو لاکھوں کما رہے ہیں لیکن اساتذہ پرائیویٹ سکولز کالجز کی تنخواہیں بھی4 ہزار سے شروع ہو کر 10 ہزار تک مختلف ہیں ۔ 5 ماہ سے نوٹیفیکشن کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف تاحال کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی نمائندہ نے سروے میں مختلف مقامات پرغیر ہنر مند ورکرز ، پرائیویٹ سکولز و کالجز ،سیکورٹی کمپنیز سے تنخواہوں اور کام کرنے کے اوقات کے متعلق پوچھا گیا جس پرمعلوم ہوا کہ تاحال نوٹیفیکشن پر عملد درآمد نہیں ہو رہا ۔