سرکاری سکولوں کا نصاب پرائیوٹ اداروں کے برابر کیا جائے،فاروق حیدر

مظفرآباد(وقائع نگار) اے جے کے آر ایس پی بورڈ آف ڈائریکٹر ز کا اجلاس وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں گزشتہ سال کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ، سیکرٹری مالیات ،پرنسپل سیکرٹری اور سیکرٹری زراعت نے شرکت کی ۔ اجلاس میں گزشتہ سال کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیااور اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ ادارہ کو پیشہ وارانہ بنیادوں پر چلایا جائے گا۔ وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ ماضی میں سیاسی تقرریوں کے باعث یہ ادارہ اپنے مقاصد سے ہٹ گیا تھا اس کا بورڈ جلد مکمل کیا جائے گا، باضابطہ اجلاس ہوگااور کسی مستند کمپنی سے تین سال کا آڈٹ بھی کرایا جائے گا۔ ، اے جے کے آر ایس پی کو حقیقی معنوں میں عوامی خدمت کا ادارہ بنایا جائے گا۔ سیاسی تقرریوں کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے اور ادارہ اپنے مقاصد سے دور ہو کر رہ گیا ۔ اصلاح و احوال کر کے متحرک اور فعال بنایا جائے گا تاکہ یہ حقیقی معنوں میں عوامی خدمت کا ادارہ بن سکے ۔وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجہ کی معیاری سہولیات کے لیے محکمہ صحت کے بجٹ میں اضافے کے ساتھ محکمہ کی استعداد کار بڑھائیں گے۔ ہسپتالوں میں موجود مشینری کو چلانے اور ڈاکٹرز، سپیشلسٹس کی خدمات حاصل کرنے کے ساتھ ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر توجہ دی جائے شیخ خلیفہ زید ہسپتال میں CTسکین اور MRIمشینوں کو مستقل بنیادو ں پر فنکشنل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے دیگر اضلاع کے ہسپتالوں میں بھی بنیادی مشینری کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ حکومت عوام کو صحت کی معیاری سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری وسائل فراہم کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم سیکرٹریٹ میں محکمہ صحت کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر وزیر صحت ڈاکٹر نجیب نقی خان، وزیر تعلیم افتخار گیلانی ، پرنسپل سیکرٹری ، سیکرٹری صحت ، ڈی جی صحت ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ، ڈپٹی ڈی ایم ایس سمیت محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ CMH میں ایمرجنسی ٹراما کمپلیکس کی تعمیر کی جائے گی ۔ جس کے لیے 2 کروڑ 70 لاکھ روپے کے اخراجات آئیں گے۔ جبکہ وزیر اعظم کو کمیونٹی انفراسٹرکچر پروگرام کے تحت فراہم کیے گئے فنڈز کے تحت جاری کام پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ آزادکشمیر بھر کے اندر ایمرجنسی سروسز پروگرام کے تحت اگرچہ ہسپتالوں میں کافی بہتری آتی ہے مگر مزید بہتری اور پیشہ وارانہ استعداد کار بڑھانے کے لیے پیشہ ور کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ آزادکشمیر بھر میں سٹاف ڈاکٹرز کی تربیت کے لیے الشفاء کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔دریں اثناء وزیر اعظم نے کہا ہے کہ نصاب کو جدید تقاضوں کے مطابق تیار کرنے کے لیے تمام ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے۔ بچوں کی ذہنی سطح کو مدنظر رکھ کر عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق نصاب کی تیاری ضروری ہے۔ نصاب میں کردار سازی کے مضامین لازمی شامل کیے جائیں۔ وزیر اعظم گزشتہ روز ٹیکسٹ بک بورڈ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماہر مضمون کم از کم ایم فل ، پی ایچ ڈی ہو نے چاہیے تاکہ کتابوں کی نظر ثانی کا مرحلہ موثر بنایا جاسکے۔ غریب عوام کے بچے سرکاری سکولوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور امیر لوگوں کے بچے پرائیویٹ سکولوں میں لہذا نصاب کو اس انداز میں بنایا جائے کہ فرق ختم ہو جائے ۔اساتذہ کی تربیت کے لیے بھی نصاب بنایا جائے اور اس پر عملدآمد کیاجائے ۔معلم کی ذمہ داری ہے کہ وہ نئی نسل کی ہر لحاظ سے تربیت کرے ، ہمارے ہاں تعلیم کا مسئلہ یہ ہے کہ پالیسی میں تسلسل نہیں ہے۔ سرکاری نصاب اس طر ح تیار ہونا چاہیے کہ سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے بچے خود کو کمتر نہ سمجھیں یا احساس کمتری کا شکار نہ ہوں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں کا نصا ب بھی دیکھا جائے ۔سرکاری نصاب کسی صورت پرائیویٹ نصاب سے کم نہیں ہونا چاہیے۔اجلاس میں وزیر تعلیم سید افتخار گیلانی ،سیکرٹری تعلیم امجد پرویز خان ، پرنسپل سیکرٹری احسان خالد کیانی، چیئرمین ٹیکسٹ بک بورڈ اور دیگر بھی موجود تھے۔