کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے کشمیریوں کے قتل کی تحقیقات کا اعلان محض خانہ پوری ہے۔۔۔میر واعظ

بھارتی فورسز کوکالے قوانین کے تحت نہتے کشمیریوںکے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے

سرینگر30جنوری (کے ایم ایس )
مقبوضہ کشمیرمیںحریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے نہتے کشمیری عوام کے خلاف بھارتی فورسز کی طرف سے مسلسل جاری پر تشدد کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروںکو آرمڈ فورسز اسپیشل پاور زیکٹ اور دیگر کالے قوانین کے تحت کشمیریوںکے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ فوجی طاقت اور ظلم و تشددکے بل پر کشمیری عوام کو بے بس کردیاگیا ہے اور تعلیم یافتہ کشمیری نوجوانوںکو دیوار کے ساتھ لگاکر زبردستی تشدد کا راہ اختیار کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے کیونکہ قابض انتظامیہ نے سیاسی قیادت کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی پر امن سیاسی سرگرمیوں پر قدغن عائد کر رکھی ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیر میں چار سو کشت وخون کا سلسلہ جاری ہے اور شوپیاں کا حالیہ سانحہ جہاں ہمارے لئے تکلیف دہ ہے وہاں یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ کوئی پہلا سانحہ نہیں ہے جب بھارتی فوجیوںنے نہتے کشمیریوں کو شہید کیا ہوبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور انہیں مقبوضہ علاقے میں رائج کالے قوانین کے تحت نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا لائسنس حاصل ہے ۔ میر واعظ عمر فاروق نے شوپیاں میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں دو کشمیری نوجوانوںکے قتل کی تحقیقات کیلئے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے تحقیقاتی کمیشن کے اعلان کو محض خانہ پوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل پیش آنیوالے خونی انحات کی تحقیقات کیلئے قائم کئے انکوائری کمیشنوںکی کبھی کوئی رپورٹ منظر عام پر نہیں آئی اور نہ ہی ان سانحات میںملوث بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے خلاف کبھی کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے