نریندر مودی، جنگی مجرم

جموں کشمیر پر بھارتی تسلط کے ساتھ ہی کشمیری عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ ٹوٹ پڑے۔ قتل عام، بڑے پیمانے پر حریت پسندوں کو اندھا بنانے، زبردستی اٹھا کر لوگوں کو غائب کر دینا اور بلاامتیاز عمر خواتین سے زبردستی، یہ ہے انسانیت سے عاری بھارتی فوج کا گھنائونا کردار، جس کا آئے روز مظاہرہ ہوتا رہتا ہے۔ کشمیریوں کا جرم یہ ہے کہ وہ اقوام متحدہ کا دیا ہوا حق خود ارادیت مانگتے ہیں۔ بی جے پی کے نریندر مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد بے گناہ کشمیریوں پر مظالم کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔ مودی نے غاصب فوج کو نہتے کشمیریوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کی کھلی چھٹی اور پاکباز کشمیری خواتین کی عزت کو تارتار کرنے، نوجوانوں، مردوں، عورتوں اور بچوں کو اندھا کرنے یا انہیں اٹھا کر غائب کرنے کی کھلی چھٹی دے دی ہے۔ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ قابض فوج نے اندھا دھند ہزاروں پیلٹ گنیں فائر کرکے سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کو بینائی سے محروم کر دیا۔ ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ بھارتی آرمی چیف نے وزیراعظم نریندر مودی کی ہدایات پر نہتے اور پرامن کشمیریوں پر مظالم ڈھائے۔ وقت آ گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھارتی وزیراعظم اور ان سے پہلی حکومتوں کے لیڈروں کے خلاف کارروائی کریں جن کے براہ راست احکام کے تحت کشمیریوں کیخلاف اس لئے مظالم کے پہاڑ توڑے گئے اور توڑے جا رہے ہیں کہ وہ حق خودارادیت مانگتے ہیں۔ انہیں یہ حق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 21اپریل 1948 کو دیا تھا۔ کشمیری خود اور پاکستان حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں مگر بھارت انکار کرکے اقوام متحدہ کی اس قرارداد کی توہین کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کو فورا اعلی اختیاراتی کمشن تشکیل دے کر غاصب بھارتی فوج کے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز جرائم کی تحقیقات شروع کر دینی چاہئے۔ صرف جنوری 1989 سے 31جنوری 2018 تک تقریبا 29سال کے عرصے میں 94ہزار بے گناہ کشمیری اور فوج کے زیر حراست تقریبا 7100حریت پسند شہید کئے گئے۔ ایک لاکھ 43ہزار 42خواتین کی عزت پامال کی گئی۔ سات ہزار 485افراد غاصب فوج کی پیلٹ گنوں سے زخمی ہوئے۔ ان میں سے سینکڑوں کی بینائی جاتی رہی۔ انسانیت کیخلاف اوپر مذکور جرائم کے علاوہ 65 ہزار 165 مکان اور دکانوں کو نقصان پہنچا۔ 50سکولوں کو بلڈوز کرکے زمین کے برابر کر دیا۔ ہزاروں افراد کو پبلک سیفٹی ایکٹ 1978 کے تحت جیلوں میں ٹھونس دیا گیا۔
میں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اور دیگر فورسز سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ناقابل تردید شواہد جمع کرکے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کیخلاف چارج شیٹ جاری کی ہے اور اسے اسلام آباد میں مقیم بھارتی ہائی کمشنر کے حوالے کر دیا ہے۔ یہ چارج شیٹ اب پبلک ریکارڈ کا حصہ بن گئی ہے۔ چارج شیٹ ملاحظہ فرمائیں: مسٹر وزیراعظم مودی! میں اس چارج شیٹ کی صورت میں آپ اور آپکی حکومت سے مخاطب ہونے پر مجبور ہو گیا ہوں کہ آپ کی زیر کمان بھارتی فوج، مقبوضہ کشمیر میں عورتوں، بچوں سمیت سینکڑوں بے گناہ شہریوں کو قتل کر رہی ہے۔ ماورائے عدالت قتل، بھارتی فوج کا وتیرہ بن گیا ہے۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں کشمیری خواتین کی عزت، عصمت پامال کی جا رہی ہے۔ نہتے کشمیریوں کا اسکے سوا اور کیا جرم ہے کہ وہ اپنا جائز حق مانگتے ہیں جو انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے حق خودارادیت کی صورت میں دیا ہے اور جسے آپ اور آپ سے پہلی حکومتیں سلب کر بیٹھی ہیں۔ آپ مظلوم کشمیریوں کو ان کا حق دینے کی بجائے بندوق کی نوک پر ان کی آوازوں کو دبا رہے ہیں۔ (کٹر ہندو جماعت)راشٹریہ سیوک سنگھ، داعش اور را کا گٹھ جوڑ اب کوئی راز نہیں رہا۔ اسکی تصدیق دلی میں مشرق وسطی کے ایک سفیر نے بھی کی ہے۔ انہوں نے بڑے وثوق کے ساتھ بتایا ہے کہ داعش کردستان میں کئی بھارتیوں کو(دہشتگردی کی)تربیت دے رہی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق را کے ایما پر راشٹریہ سیوک سنگھ اور داعش مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہیں۔ یہ سب کچھ بھارتی حکومت کے اس منصوبہ کا حصہ ہے جس کا مقصد کشمیر سے کشمیری مسلمانوں کا مکمل صفایا کرنا ہے۔ خطے میں رہنے والا ہر شخص ان کارروائیوں اور حال ہی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذمہ دار آپ (مودی)کو ہی گردانتا ہے۔ میں ایک کشمیری خاتون کا بیٹا ہونے کے ناتے آپکو اور آپکی حکومت کو چارج شیٹ کرتا ہوں کہ آپ پر کشمیریوں پر توڑے جانیوالے مظالم کی پاداش میں ہیگ کی بین الاقوامی کریمنل کورٹ میں مقدمہ چلایا جائے۔-1آپ(وزیراعظم نریندر مودی)اور آپ سے پہلی حکومتوں نے وسیع پیمانے پر قتل عام، بڑے پیمانے پر اندھا کرنے، جبری اغوا، ٹارچر، جنسی زیادتیاں، سیاسی جبر اور اظہار رائے کی آزادی کی پابندیوں کی صورت میں بے گناہ اور نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں۔
-2 آپ کی حکومت انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہ دیکر عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ برسوں آپ کا نام ٹاپ ٹین کریمنلز کی فہرست میں شامل رہا ہے۔ گوگل پر بھی آپ کا نام دنیا کے دہشت گردوں، قاتلوں اور مجرموں کی فہرست میں نمایاں رہا۔ بھارتی گجرات میں سینکڑوں مسلمانوں کے قتل میں آپ کے کردار کی وجہ سے آپکے امریکہ داخلہ پر پابندی رہی ہے۔
-3آپ دہشتگرد تنظیم آر ایس ایس (راشٹریہ سیوک سنگھ)کے فعال رکن ہیں۔ یہ تنظیم بھارتی مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہے اور خود آپ کے ہاتھ بھی ہزاروں بے گناہ بھارتی مسلمانوں کے خون سے رنگین ہیں۔ یہ جرم بے گناہی کے شکار تمہارے اپنے ملک کے شہری تھے اور اب آپ یہی داستان مقبوضہ کشمیر میں دہرا رہے ہیں۔-4آپ کی تنظیم آر ایس ایس مسلم دشمنی کے حوالے سے بری طرح بدنام ہے۔ اس نے اپنے قیام کے پہلے دن ہی یہ اعلان کر دیا تھا کہ 2019 تک بھارت کو ہندو ملک بنا دیا جائے گا جس میں ہندوئوں کے علاوہ اور کوئی نظر نہیں آئے گا۔ اس تنظیم نے ہی پاکستان کے قیام کی مخالفت کی تھی۔ وزیراعظم مودی! یہ آپ کی جماعت آر ایس ایس ہی تھی جس کے ایک رکن نتھو رام گاڈسے نے مہاتما گاندھی کو اس لئے قتل کر دیا تھا کہ وہ قائداعظم محمد علی جناح کے ساتھ بھارت کی تقسیم اور پاکستان کے قیام پر راضی ہو گئے تھے۔ یہ اور اس قسم کے دیگر واقعات آپکی ذہنیت کے آئینہ دار ہیں۔ دنیا روزانہ کشمیر میں آپکی اس ذہنیت کا مظاہرہ دیکھ رہی ہے۔-5آپ(وزیراعظم نریندر مودی)اور آپ کی تنظیم آر ایس ایس کی مسلم دشمنی اس سے ظاہر ہوتی ہے کہ بھارت کے مختلف حصوں احمدآباد اور گجرات کے مسلم کش فسادات میں ہزاروں مسلمان شہید کئے گئے۔ بابری مسجد کو منہدم کر دیا گیا اور اب یہی منظر نامہ کشمیر میں دہرایا جا رہا ہے۔-6آپ (وزیراعظم نریندر مودی)نے مقبوضہ کشمیر میں حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد کرنیوالے آزادی پسند نہتے، معصوم کشمیریوں کو کچلنے کیلئے فوج کی تعداد بڑھا کر سات لاکھ سے بھی زائد کر دی ہے۔ یاد رہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد کے ذریعے 21اپریل 1948 کو کشمیری عوام کو حق خودارادیت دیا تھا۔ دوسرے لفظوں میں انہیں اپنا مستقبل خود طے کرنے کا اختیار دیا تھا۔ جسے بھارت فوجی قوت کے بل پر سلب کئے بیٹھا ہے۔-7آپ(مودی)ظلم و ستم کی ہر حد پار گئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے حریت پسندوں کیخلاف پیلٹ گن استعمال کرنے کا حکم دیتے وقت آپ کو اس جرم کا ذرہ بھر بھی احساس نہیں ہوا، جسے عالمی برادری نے انسانی تاریخ میں بے گناہ لوگوں کو بڑے پیمانے پر اندھا بنانے کی کارروائی قرار دیا ہے۔
8۔آپ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو ختم کرنے اور ان کی نسل کو مٹانے کے درپے ہیں، اس مذموم مقصد کے حصول کیلئے غاصب فوج کشمیریوں کے قتل عام میں مصروف ہے، کشمیریوں کو بے دخل کر کے انکی جگہ آر ایس ایس کے تربیت یافتہ خاندانوں کو لا بسایا جا رہا ہے، انہیں اراضی اور گھر دیئے جا رہے ہیں تاکہ مسلمان اقلیت میں تبدیل ہو جائیں، یہ مذموم کارروائیاں کشمیری مسلمانوں کے حق خودارادیت کی سنگین خلاف ورزی ہیں، ان مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے، آر ایس ایس نے نئی حکمت عملی تیار کی ہے اور اس کام کی خاطر مقبوضہ کشمیر میں پانچ ہزار ویلج ڈیفنس کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ 9۔ وزیراعظم مودی صاحب! آپ بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام کے حوالے سے مکمل بے نقاب ہو چکے ہیں۔ آپ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کے سب سے بڑے خلاف ورزی کرنیوالے ہیں۔ آپ انسانی شرف و عزت کے احساس سے عاری ہیں۔
مودی کے اوپر لگائے گئے جرائم کو دیکھتے ہوئے کہ وہ قاتل اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنیوالا ہے، مطالبہ ہے کہ مودی، مودی کی حکومت اور موجودہ آرمی چیف جنرل بپن راوت پر اس طرح کا جنگی جرائم کا مقدمہ چلایا جائے جس طرح ماضی میں چلی کے صدر پینوشے، یوگوسلاویہ کے صدر سلوبودان اور سربیا کے صدر میلان یابچ کیخلاف انسانیت کیخلاف جنگی جرائم کے تحت مقدمہ چلایا گیا تھا اور ان سب کو سزائیں ملی تھیں۔ بھارتی فوج اور نیم فوجی دستے براہ راست وزیراعظم مودی اور آرمی چیف جنرل بپن راوت کے تحت ہیں اور انکے احکام کے تحت ہی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں لہذا حکومت پاکستان، مودی اور آرمی چیف اور دیگر بھارتی حکام کیخلاف تمام بین الاقوامی فورموں اور خصوصا بین الاقوامی کریمنل کوٹ میں جنگی جرائم کے تحت مقدمہ چلائے اور انہیں سزائیں دلانے کا مسئلہ اٹھائے۔ وفاقی حکومت، اٹارنی جنرل پاکستان کے ذمے لگائے کہ وہ عالمی عدالت انصاف کے سامے بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھائیں۔
اقوام متحدہ میں ہماری مستقل مندوب، اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں کو، مودی اور انکے ساتھیوں کیخلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے پر مقدمہ چلانے پر قائل اور آمادہ کریں۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق سے بھی درخواست ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی چھان بین کیلئے اعلی اختیاراتی کمشن تشکیل دیں۔