آزادکشمیر میں سوائن فلو نے تیسری جان لے لی،عوام میں خوف وہراس
میرپور(عتیق احمد سدوزئی) آزادکشمیر پر سوائن فلو کے حملے جاری، آزادکشمیر کے دو مزید مریضوں میں سوائن فلو کی تصدیق، پمز اسلام آباد میں ایک جاں بحق،ایک خاتون زندگی اور موت کی کشمکش میں، آزادکشمیر حکومت کی جانب سے سوائن فلو کے خلاف ٹھوس اقدامات اب تک نہ اٹھائے جا سکے، شہریوں نے ڈی جی ہیلتھ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز اور ڈویژنل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو آزادکشمیر کے محکمہ صحت کی بربادی کا ذمہ دار قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر میں سوائن فلو سے ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، میرپور اور کوٹلی کے بعد راولاکوٹ میں بھی سوائن فلو کے مریض سامنے آ گئے، پمز اسلام آباد کے ذرائع کے مطابق پمز میں گزشتہ دنوں آزادکشمیر سے لائے گئے ایک مریض کی موت واقع ہو گئی، مریض میں سوائن فلو وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ ایک اور مریضہ نورین اخترجن کا تعلق راولاکوٹ سے بتایا گیا ہے بیڈ نمبر 6 پرMICU وارڈپمز ہسپتال اسلام آباد میں سوائن فلو کی وجہ سے زیرعلاج ہیں۔ مریضہ میں سوائن فلو کی تصدیق ہو چکی ہے اور انکی ٹریٹمنٹ کی جارہی ہے۔ آزادکشمیر میں سوائن فلو سے ہلاکتوں کی تعداد تین ہو چکی ہے جبکہ شفاء انٹرنیشنل، قائد اعظم ہسپتال اسلام آباد میں بھی سوائن فلو کے آزادکشمیر سے مریض پائے جانے کی اطلاعات ہیں تاہم کتنے مریضوں میں سوائن فلو کے ٹیسٹ مثبت پائے گئے ہیں اس حوالہ سے کشمیر ٹائمز کی تحقیقاتی ٹیم اپنی تحقیقات مکمل کر رہی ہے۔ آزادکشمیر حکومت بالخصوص محکمہ صحت کی جانب سے سوائن فلو کی روک تھام کے لئے اب تک کوئی اقدامات نہ اٹھائے جا سکے جبکہ سوائن فلو کے بڑھتے خطرے کے پیش نظر حفاظتی اقدامات، N1H1 وائرس کی تشخیص کے لئے لیبارٹری کا قیام یا ڈویژنل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں سوائن فلو کے مریضوں کیلئے علاج معالجے کی سہولیات فراہم نہیں کی جاسکیں ،شہریوں نے ڈی جی ہیلتھ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز اور ڈویژنل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو آزادکشمیر کے محکمہ صحت کی بربادی کا ذمہ دار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہیلتھ افسران کی ناقص حکمت عملی، پیشہ ورانہ فرائض سے کوتاہی اور ہسپتالوں میں انتظامی سٹاف کی نااہلی کی وجہ سے قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ شہریوں نے حکومت آزادکشمیر سے فوری ہنگامی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔واضح رہے کہ سوائن فلو سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تدفین کے لئے بھی محکمہ صحت نے مناسب اقدامات نہیں اٹھائے اور نہ ہی حفاظتی اقدامات کئے گئے جسکی وجہ سے خدشہ ہے کہ متاثرہ جاں بحق افراد کے لواحقین میں بھی سوائن فلو پھیل سکتا ہے۔