ممتاز صحافی اور ریڈیو براڈکاسٹر مرتضیٰ سولنگی

مرتضیٰ سولنگی صحافت اورریڈیوبراڈکاسٹنگ کا ایک معتبر حوالہ ہیں۔ وہ اپنے عہدِ جوانی میں ٹریڈ یونین سرگرمیوں سے بھی منسلک رہے جس کے بعد سینئر صحافی عباس ناصر کے مشورے پر صحافت کا رُخ کیا۔ وہ ان معدودے چند صحافیوں میں سے ایک ہیں جو قومی میڈیا پر متبادل بیانیہ پیش کرنے کی اپنی سی سعی کر رہے ہیں۔مرتضیٰ سولنگی نے ربع صدی سے زیادہ عرصہ پر محیط اپنے صحافتی سفر کے دوران ملک کی سیاست کا قریب سے مشاہدہ کیا، وہ جمہوری اقدار پر گہرا یقین رکھتے ہیں اور ان کا یہ نقطہ نظر رہا ہے کہ اگر کسی حکومت نے ایک صحافی کو سرکاری عہدہ دے کر اس پر نوازش کرنی ہی ہے تو اس کے لیے باقاعدہ ادارہ جاتی میکانزم تشکیل دیا جائے تاکہ میرٹ کی خلاف ورزی نہ ہو۔ مرتضیٰ سولنگی ریڈیو پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے ہیں جس دوران انہوں نے ریڈیو پاکستان کے آرکائیوز میں سے قائداعظم کی 11 اگست 1947کی تقریر تلاش کرنے کی لاحاصل کوشش بھی کی۔ وہ قومی سیاست پر بھی گہری نظر رکھتے ہیں اوراس واضح مؤقف کے حامل ہیں کہ جمہوریت ہی ملک کے لیے بہتری سیاسی نظام ہے۔