معدنی دولت سے مالا مال تحصیل بنیادی سہولیات سے محروم
تنویر احمد خان
اربوں کھربوں کی ماہانہ معدنیات کی آمدن دینے والے علاقے کے عوام بنیادی سہولیات سے محروم کیوں ہیں تحصیل جنڈ کا علاقہ جندال قیام پاکستان سے ہی بنیادی سہولیات سے محروم ہے تحصیل جنڈ میں دکنی کے مقام پر بڑی آئل فیلڈز موجود ہے آٹھ ویل کامیابی سے کام کر رہے ہیں اس فیلڈنے سال 1980میں کام شروع کیا تھا اس کے بعد رنگلی میں سوگری آئل فیلڈکا افتتاح اغلباً 2015میں ہو ا سوگری آئل فیلڈز رنگلی کی تیل کی یومیہ پیداوار 220بیرل ہے جبکہ علاقہ نرڑا میں ڈھوک سلطان کے مقام پر بھی ایک ویل کامیاب ہوا دکھنی آئل فیلڈز کی سیل گیس کی پیداوار 50ملین کیوبک فیٹ ہے جبکہ تیل کی یومیہ پیداوار 18سو بیدل ہے تحصیل جنڈ کا علاقہ اللہ کے فضل سے معدنی دولت سے مالا مال ہے ۔علاقہ جندال کے معروف علاقے پنڈ سلطانی،دومیل ،تھٹہ ،بسال ،مٹھیال ،ناڑہ کو گزشتہ 36سالوں سے گیس جیسی بنیادی سہولت سے دانستہ طور پر محروم رکھا گیا ہے یہ حکومتی پالیسی ہے یا ایوان میں بیٹھے ہوئے لوگوں کی؟ کیا اس علاقے میں قد کاٹھ رکھنے کوئی شخص نہیں علاقے سے حاصل ہونے والی قدرتی گیس جیسی بنیادی ضرورت سے محروم رکھا گیا ہے جبکہ ان آئل فیلڈز میں علاقہ جندال کے علاقوں میں نہ تو کوئی معیاری سکولز نہ پینے کا صاف پانی عوام علاقہ کی صحت کی خاطر کوئی موبائل ڈسپنسری نہ دیگر کوئی سہولت عوام کو دے رکھی ہے اس گیس پر عوام علاقہ کا بنیادی حق ہے جنکہ حکومت نے یہاں کی سڑکیں جو آمدورفت کے قابل ہی نہیں ان کی تعمیر و مرمت نئی سڑکوں کے منصوبے یا کوئی کارخانہ جبکہ عوام و،سماجی و سیاسی حلقے اخباری نمائندوں کو کوس رہے ہیں کہ آپ عوام کے مسائل اخبارات میں کیوں نہیں بھیجتے عوامی حلقوں کا کہنا ہے جیسا قیام پاکستان کے وقت سال 1947میںتھا انگریزی دور میں جو منصوبے بنائے گئے تھے وہ ہی موجود ہیں جبکہ یہ علاقے جن کی آبادی لاکھوں سے بھی تجاوز کر گئی ہے ان کے عوام اور نوجوان نسل علاقے کی ترقی کی خاطر ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز کیلئے متقاضی ہیں اس علاقے میں ترقیاتی منصوبوں کا اجرا نہ ہونا اتنہائی افسوس ناک ہی نہیں مضحکہ خیز بھی ہے عوامی حلقوں نے تبصرہ کرتے کہا کہ 39سال گزرنے کے بعد بھی یہ علاقہ پسماندگی کی تصویر کیوں ہے؟؟؟