نواب ملک عطاء محمد خان کی زندگی سے متعلق وہ حقائق جو شاید کم لوگوں کو معلوم ہوں 

نواب ملک عطاء محمد خان کی زندگی سے متعلق وہ حقائق جو شاید کم لوگوں کو معلوم ہوں 

عالمی شہرت یافتہ نیزہ باز ، گھڑ سوار نواب ریاست کوٹ فتح خان ملک عطاء محمد خان ملک سعید محمد خان کے بھائی، سابق صوبائی وزیر چوہدری شیر علی خان کے کزن اورسابق گورنر مغربی پاکستان نواب آف کالاباغ ملک امیر محمد خان کے داماد ، سابق وفاقی وزیر سمیرا ملک اور سابق رکن قومی اسمبلی عائلہ ملک کے پھوپھا تھے ۔

 گھڑ سواری و نیزہ بازی کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے نواب ملک عطاء محمد خان کوٹ فتح خان کے جاگیر دار گھرانے میں 25 اکتوبر 1941 ء کو پیدا ہوئے انہوں نے ایچی سن کالج لاہور سے ایف ایس سی کرنے کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی بعدازاں برطانیہ سے ایل ایل بی کی ، تعلیم کے علاوہ وہ بچپن سے ہی نیزہ بازی اور گھڑ سواری کے شوقین تھے انہوں نے نہ صرف اپنا شوق پورا کیا بلکہ انہیں گھڑ سواری اور نیزہ بازی کے سلسلہ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہوا ۔ 1982 ء میں انہوں نے ہندوستان کے دار الحکومت دہلی میں نویں ایشین گیمز میں پاکستان نیزہ بازی کلب کے کپتان کی حیثیت سے شرکت کی اور پاکستان کیلئے سلور میڈل حاصل کیا ، یورپ ، آسٹریلیا ، جنوبی افریقہ میں بھی اپنے فن کا لوہا منوایا ، بہترین گھڑ سواری کی حیثیت سے ان کا یورپین ممالک میں پاکستان کی منفرد پہچان تھے اور جس ملک میں بھی جاتے وہاں ہزاروں لوگ ان کے منفرد وضع قطع لباس اور بارعب شخصیت کی وجہ سے تصاویر بنواتے یہ بھی پاکستان کیلئے ایک اعزاز تھا ۔1986 ء میں اپنے والد ملک یار محمد خان کی وفات کے بعد ریاست کوٹ فتح خان کے پرنس کی ذمہ داریاں ان کے کاندھوں پر آ گئیں ان کے قریبی دوستوں اور کلاس فیلوز میں سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی ، میر تاج محمد خان جمالی ، چوہدری اعتزاز احسن اور حامد ناصر چٹھہ نے ان کی سیاست سے دستبرداری کی مخالفت کی تاہم انہوں نے سیاست کی بجائے گھڑ سواری اور نیزہ بازی کو اولیت دی 

 

ملک عطاء محمد خان انٹرنیشنل ٹینٹ پیگنگ کے نائب صدر اور نیشنل ٹینٹ پیگنگ کے صدر بھی رہے انہوں نے پہلی دفعہ 1988 میں (آئی جے آئی) کے پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لیا اور دوبارہ 1990 میں صوبائی الیکشن میں حصہ لیا اور ایم پی اے منتخب ہوئے اپنی جداگانہ عادات کے باعث تھوڑے ہی عرصے بعد سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔ گھڑ سواری و نیزہ بازی میں ملکی سطح پرمختلف اعزازات حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ملک عطاء محمد خان نے عالمی سطح پر بھی پاکستان کا نام روشن کرتے ہوئے کئی اعزازا ت حاصل کیے۔ ملک عطاء محمد خان پی ٹی وی کے مشہور ڈرامہ (الفا براوو چارلی)کے مرکزی کردار تھے انہوں نے کچھ عرصہ قبل ریلیز ہونے والی فلم ’’ورنا‘‘ میں بھی گورنر کا کردار ادا کیا اس کے علاوہ ان کا ذکر بی بی سی کی سیریز مائیکل پیلن کی ہمالیہ پروڈکشن میں بھی ہوا تھا ۔

 

وہ ہارمونیم کے ماہر کے علاوہ بہترین گلوکار بھی تھے ملک عطاء محمد خان ہر سال اپنے گاؤں کوٹ فتح خان میں روایتی میلے کابڑے جوش و جذبے سے اہتمام کرتے تھے 7 روزہ میلے میں نیزہ بازی،گھڑ سواری،بیلوں کی دوڑ،کبڈی سمیت دیگر علاقائی کھیلوں سے لطف اندوز ہونے کیلئے پاکستان سمیت بیرون ممالک سے بھی بڑی تعداد میں شائقین شرکت کرتے تھے۔ گھڑ سواری و نیزہ بازی ملک کے کسی بھی حصے میں ہو وہ ملک عطاء محمد خان کی شرکت کے بغیر نامکمل سمجھی جاتی تھی 78 سال کی عمر میں نواب ملک عطاء محمد خان کی زندگی کا آخری سفر بھی گجرات میں ہونے والی نیزہ بازی میں شرکت کیلئے جاتے ہوئے مندرہ کے قریب دل کا جان لیوا دورہ پڑنے سے اختتام پذیر ہو گیا ۔یوں نواب ملک عطاء محمد خان اپنی انمول زندگی کے ان مٹ نقوش چھوڑتے ہوئے جہان فانی سے رخصت ہوگئے۔ ملک عطاء محمد خان کے انتقال کی خبرعلاقہ بھر میں جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی مرحوم کے رشتہ دار و رفقاء دور دراز علاقوں سے ان کے آبائی گاؤں کوٹ فتح خان پہنچ گئے 
ملک عطاء محمد خان مرحوم کے نانا نواب آف کوٹ فتح خان سر محمد نواز خان جو قائد اعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے اور وہ پاکستان کے پہلے وزیر مملکت برائے دفاع اور فرانس میں پاکستان کے پہلے سفیر بھی رہے جنہوں نے پاکستان ایمبیسی کیلئے اپنی ذات جیب خاص سے عمارت خرید کر دی جہاں آج بھی سفارت خانے کی بلڈنگ موجود ہے ۔وہ 84 گاءوں کے اکیلے مالک تھے ایوب خان کے دور حکومت 1958 میں پہلی زرعی اصلاحات میں ان کی اڑھائی لاکھ ایکڑ اراضی زرعی اصلاحات کی نذر ہوئی ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ہونے والی زرعی اصلاحات میں بھی ان کی 93 ہزار ایکڑ اراضی زرعی اصلاحات کی نذر ہوئی ۔
(نوٹ : یہ تحریر سوشل میڈیا سے لی گئی ہے، کسی بات کے درست نہ ہونے یا مکمل معلومات نہ ہونے کی صورت میں ادارہ معذرت خواہ ہے)