ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اٹک کی حلف برداری کی تقریب

 ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اٹک کی حلف برداری کی تقریب

ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن اٹک کی جانب سے جب بھی بلایا جاتا ہے میں اسے اپنا گھر سمجھ کر آ جاتا ہوں، جسٹس صداقت علی خان

اٹک(ڈیلی اٹک نیوز) ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن اٹک کی جانب سے جب بھی بلایا جاتا ہے میں اسے اپنا گھر سمجھ کر آ جاتا ہوں۔ محسوس ہوتا ہے کہ آج بھی اس بار کا ایک رکن ہوں۔ آج بار میں آتے ہوئے شیخ محمد اعجاز صدیقی ایڈووکیٹ مرحوم بہت یاد آئے۔ مجھے آج بھی یاد ہے کہ تنگ سی جگہ پر پھٹوں پر بیٹھ کر کام کرتے تھے۔ مہمانوں کو بٹھانے کی کوئی جگہ نہیں ہوتی تھی۔ ان خیالات کا اظہار جسٹس صداقت علی خان نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اٹک کی حلف برداری کی تقریب سے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرایڈیشنل سیشن ججز ارشد اقبال اوردیگر لاتعداد وکلاء موجود تھے۔سٹیج سیکرٹری کے فرائض نومنتخب جنرل سیکرٹری رانا استفاد علی خان نے انجام دیے۔ 

 

جسٹس صداقت علی خان نے کہا کہ مسلسل چوتھی مرتبہ صدر بار منتخب ہونا ملک اسرار احمد کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔ اس سے قبل شیخ احسن الدین ایڈووکیٹ 7بار ڈسٹرکٹ بار کے صدر منتخب ہوئے۔ 1996میں شیخ احسن الدین ایڈووکیٹ نے یہاں 32چیمبرز بنائے جن میں سے مجھے کوئی الاٹ نہ ہو سکا۔ میں اس بار کی یادوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔ جسٹس صداقت علی خان نے جونیئر وکلاء کو دیانت داری، سخت محنت ، سینیئرز کی عزت اور موکل سے جھوٹ نہ بولنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان چاروں باتوں پر عمل نہ کیا تو آپ کی ساکھ بہت خراب ہو جائے گی۔ سینیئر وکلاء کو بھی چاہیے کہ وہ جونیئر وکلاء کی حوصلہ افزائی کریں اور انہیں آگے بڑھنے میں مدد دیں۔صدر بار ملک اسرار احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے دو بار بلا مقابلہ اور دو بار دو تہائی اکثریت سے صدر منتخب کرنامجھ پر اس بار کا قرض ہے۔ اپنے فرائض کو اس طریقے سے انجام دیں کہ دنیا اور آخرت میں جواب دہی کے دوران آپ فخر سے کہہ سکیں کہ آپ نے ذمہ داری پوری خوش اسلوبی سے ادا کی ہے۔ 2017 میں بار میں 3بڑے مسائل تھے جن میں سینیئر اور جونیئر وکلاء میں اعتماد کا فقدان، چیمبرز کی کمی اور معاشی مسائل شامل تھے۔ اللہ کے فضل و کرم اور سینیئرز کے تعاون سے یہ تمام مسائل حل کیے۔ میں نے 1کروڑ 40لاکھ روپے کی لاگت سے 75چیمبرز تعمیر کروائے۔ آج صرف تین وکلاء کے علاوہ 491وکلاء کو چیمبرز بنا کر دیے ہیں۔ نئے 48چیمبرز میں سے 26چیمبرز خاتون وکلاء کو الاٹ کیے گئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سینیئر قانون دان شیخ احسن الدین ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا کہ نو منتخب عہدے داران کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ میرے دور میں چیمبرز بنانے کی ابتدا ہوئی تھی اور ملک اسرار احمد نے میرے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے جدو جہد کی اور آج یہ بات خوش آئند ہے کہ تقریباً تمام وکلاء کو چیمبرز مہیا کر دیے گئے ہیں۔ تقریب سے صدر ہائی کورٹ بار راولپنڈی غلام مصطفیٰ کندوال ، سینیئر وکلاء سید عظمت علی بخاری، رانا افسر علی خان اور صوفی اشفاق احمد نے بھی خطاب کیا۔ بعد ازاں جسٹس صداقت علی خان نے احاطہ کچہری میں وکلاء کے لیے نئے کیفے ٹیریا کا افتتاح کیا۔